Maktaba Wahhabi

84 - 83
اور [امام] زین العابدین [رحمۃ اللہ علیہ ] ان سے کہا کرتے تھے: ’’ اے لوگو ! ہم سے اسلام کے [اصولوں کے ] مطابق محبت کرو۔ تمہاری یہ محبت ایسے ہوئی کہ ہمارے لیے عار بن گئی ہے ۔‘‘[1] جھوٹ سے اہل بیت کو ایذا جب کہ اہل بیت پر شیعہ کا جھوٹ بولنا مشہور و معروف ہے ۔ یہ بھی ان کے لیے ایذا رسانی ہے۔ اس لیے کہ کسی آدمی کا دوسرے پر جھوٹ بولنا اسے تکلیف دینا ہے ۔جیساکہ اہل عقل و خرد کے ہاں یہ بات تسلیم شدہ اورمعلوم ہے۔ پھر اہل بیت نبوت پر دین کے بارے میں جھوٹ بولنے والوں کا کیا حال ہوگا؟ آئمہ اطہار نے ان جھوٹوں سے بار بار اپنی برأت کا اعلان کیا ہے۔ حتی کہ خود شیعہ کی کتابوں میں ہے : [امام] زین العابدین [رحمۃ اللہ علیہ ] ان سے کہا کرتے تھے: ’’ تم کتنے بڑے جھوٹے ہو،اور اللہ تعالیٰ پر کس قدر جرأت کرنے والے ہو،ہم اپنی قوم کے نیک و کار لوگوں میں سے ہیں ۔اور ہمارے لیے اتنا ہی کافی ہے کہ ہم اپنی قوم کے صالحین میں سے ہیں ۔‘‘ [2] سامان رسوائی ؛اہل بیت کو ایذا الکشی نے ابو عبد اللہ (جعفر الصادق ) علیہ السلام سے نقل کیا ہے ،آپ کہہ رہے تھے:
Flag Counter