Maktaba Wahhabi

70 - 83
سوم : زیدیہ کا عقیدہ : زیدیہ نام رکھنے کی وجہ ان کا نام زیدیہ حضرت زیدبن علی بن حسین کے ساتھ چمٹے رہنے کی وجہ سے پڑا ہے ، جب کہ ان کا ساتھ چھوڑدینے والوں کا نام رافضی پڑ گیا ؛ جیسے کہ اس سے پہلے گزر چکا ۔ شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں : ’’ زید کے خروج کے زمانہ میں شیعہ رافضہ اور زیدیہ میں تقسیم ہوگئے؛ اس لیے کہ جب آپ سے ابو بکر و عمر رضی اللہ عنہما کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے ان کے لیے رحم کی دعا کی ۔ تو لوگ ان کا ساتھ چھوڑ گئے ، آپ نے فرمایا : ’’ رفضتمونی۔‘‘ ’’تم نے مجھے چھوڑ دیا ہے ۔‘‘ حضرت زید بن علی کا ساتھ چھوڑ دینے کی وجہ سے ان کا نام رافضی پڑگیا ۔اور جن لوگوں نے آپ کا ساتھ نہیں چھوڑا انہیں زیدیہ کہا جانے لگا۔‘‘[1] زیدیوں میں فرقہ بندی اور حضرت علی رضی اللہ عنہ کی افضلیت پر اتفاق ؛ زیدیہ بھی بہت سارے فرقوں میں بٹ گئے ۔ ان تمام فرقوں کا حضرت علی رضی اللہ عنہ کو باقی صحابہ پر فضیلت دینے میں اجماع ہے۔ اور یہ کہ جنگوں میں اور تحکیم کے مسئلہ میں حضرت علی رضی اللہ عنہ حق پر تھے۔اور ان کے مخالفین کے خطاء پر ہونے پر بھی زیدیوں کا اجماع ہے۔[2]
Flag Counter