Maktaba Wahhabi

33 - 89
عمل پیرا ہونے میں ہے کہ داعی ومبلّغ کو بھی اتنا ہی اجر دیا جائے گا جتنا کہ اس کے ہاتھوں ہدایت پانے والوں کو ملے گا،چاہے وہ کروڑوں کی تعداد میں ہی کیوں نہ ہوں ۔ اے مبلّغ وداعی! تجھے بھی اُن سب کے اجر جتنا ہی اجر وثواب ملے گا۔ اے داعی الیٰ اللہ!تجھے یہ خیرِکثیر اور اجرِ عظیم مبارک ہو۔ اس حدیث سے یہ بھی واضح ہوتا ہے کہ رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام پیروؤں کے اجر کے برابر اجر ملے گا۔سُبْحَانَ اللّٰہِ۔۔۔یہ کس قدر عظیم نعمت ہے کہ ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم قیامت تک آنے والے اپنے تمام متّبعین کے اجروثواب جتنا بدلہ دیئے جائینگے۔کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان تک اللہ تعالیٰ کا پیغام پہنچایا اور بھلائی کی طرف اُن کی راہنمائی کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر لاکھوں درود وسلام ہوں ۔ اسی طرح ہی دیگر تمام انبیاء و رسل علیہم الصلوٰۃ والسلام بھی اپنے پیرؤوں کے اجر وثواب جتنا بدلہ دیئے جائیں گے۔ اور اے داعی!ایسے ہی ہر زمانہ میں تمہیں بھی تمہاری شوخی ٔ نقشِ پاپر چلنے والوں اور تمہاری دعوت کو قبول کرنے والوں کے اجر وثواب جتنا بدلہ ملے گا۔لہٰذا اس خیرِ عظیم کو غنیمت سمجھو اور دعوت وتبلیغ کے لیے ٔبلاتاخیر کمربستہ ہوجاؤ۔ 3۔دعوت ِ الیٰ اللہ کی کیفیّتِ ادا اوراسکااسلوب دعوت وتبلیغ کی کیفیّت اور اسکا اسلوب کیا ہو؟اس بات کی وضاحت اللہ تعالیٰ نے قرآنِ کریم میں فرمائی ہے اور اُس کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّت میں بھی اس کی نشاندہی کی گئی ہے۔اس سلسلہ میں واضح ترین نص اللہ تعالیٰ کا یہ ارشادِ گرامی ہے: {اُدْعُ اِلٰی سَبِیْلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَۃِ وَالْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ وَجَادِلْھُمْ
Flag Counter