Maktaba Wahhabi

63 - 89
بسم اللّٰه الرحمن الرحيم اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ ربِّ الْعَالَمِیْنَ وَالْعَاقِبَۃُ لِلْمُتَّقِیْنَ وَلَاعُدْوَانَ اِلَّا عَلٰی الظَّاِلِمِیْنَ وَاَشْھَدُ اَنْ لَّا إِلٰہَ اِلاَّ اللّٰهُ وَحْدَہ‘ لَا شَرِیْکَ لَہ‘اِلٰہُ الْاَوَّلِیْنَ وَالآْخِرِیْنَ وَقَیُّّوْمُ السَّمٰواتِ وَالْاَرْضِیْنَ، وَ اَشْھَدُ أَ نَّ مُحَمَّداً عَبْدُہ‘ وَرَسُوْلُہ‘ وَخَلِیْلَہٗ وَاَمِیْنُہُ عَلٰی وَحْیِہٖ اَرْسَلَہٗ اِلٰی النَّاسِ کَافَّۃً بَشِیْراًوَّنَذِیْراًوَّدَاعِیاً اِلٰی اللّٰہِ بِاِذْنِہٖ وَسِرَاجاً مُّنِیْراً صَلَّی اللّٰہَ عَلَیْہِ وَعَلٰی آلِہٖ وَاَصْحَابِہٖ الَّذِیْنَ سَارُوْاعَلٰی طَرِیْقَتِہٖ فِی الدَّعْوَۃِ اِلٰی سَبِیْلِہٖ وَصَبَرُوْاعَلٰی ذَالِکَ وَجَاھَدُوْافِیْہِ حَتَّی اَظْہَرَ اللّٰہُ بِھِمْ دِیْنَہٗ وَاَعْلیٰ کَلِمَتَہٗ وَلَوْکَرِہَ الْمُشْرِکُوْنَ وَسَلَّمَہٗ تَسْلِیْماً کَثِیْراً اَمَّا بَعْدُ: مآخذومصادرِ شریعت: تمام قدیم وجدید علمائِ کرام کا س بات پر کلّی اتفاق ہے کہ مسائل و احکام کے اِثبات اور حلال وحرام کے بیان پر مشتمل معتبر اصول وقواعد کتابُ اللہ(قرآنِ پاک) میں ہیں ،جس کے پس وپیش میں باطل کے آنے کا گمان بھی نہیں کیا جاسکتا،جیساکہ ارشادِ الٰہی ہے: {لَا یَاْتِیْہِ الْبَاطِلُ مِنْ م بَیْنِ یَدَیْہِ وَلَامِنْ خَلْفِہٖ} (سورۃ حٰمٓ السجدہ:۴۲) ’’جس کے پاس باطل پھٹک بھی نہیں سکتا،نہ اسکے آگے سے،نہ اسکے پیچھے سے۔‘‘ دوسرے درجے پر رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّت ہے۔جو اپنی مرضی سے تو بولتے ہی نہیں اور جو کچھ فرماتے ہیں وہ وحی الٰہی پر مبنی ہوتا ہے،جیساکہ ارشادِ الٰہی ہے:
Flag Counter