Maktaba Wahhabi

72 - 89
تُرْحَمُوْنَo} (سورۃ النّور: ۵۶) ’’اور نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو اور رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی اطاعت کرو تاکہ تم رحم کیے جاؤ۔‘‘ اور سورۃ الاعراف میں فرمانِ الٰہی ہے: {قُلْ یَٰاَ یُّھَا النَّاسُ اِنَّیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ اِلَیْکُمْ جَمِیْعاً الَّذِیْ لَہٗ مُلْکُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ لَا ٓاِلٰہَ اِلَّا ھُوَ یُحْیِیْ وَیُمِیْتُ فَآمِنُوْا بِاللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ النَّبِیِّ الْاُمِّیِّ الَّذِیْ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَکَلِمَاتِہٖ وَاتَّبِعُوْہُ لَعَلَّکُمْ تَھْتَدُوْنَo} (سورہ الاعراف:۱۵۸) ’’(اے میرے پیغمبر!)کہہ دیجیے کہ میں تمہاری طرف اُس اللہ کا رسول ہوں جس کے لیے ارض وسماء کی بادشاہت ہے۔اس کے سوا کوئی معبود نہیں ،وہ جلاتا اور مارتا ہے۔پس تم اللہ اور اس کے رسول ونبی ٔ امّی ( صلی اللہ علیہ وسلم )پر ایمان لاؤ۔وہ نبی جو اللہ اور اس کے کلمات پرایمان رکھتا ہے،اُس کی اطاعت کروتاکہ تم ہدایت پاؤ۔‘‘ ان مذکورہ آیات میں اس بات پر واضح دلالت موجود ہے کہ ہدایت ورحمت کا دارومدار نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتّباع واطاعت پر ہے۔اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنّت پر عمل پیرا ہوئے بغیر یا (منکرینِ حدیث کے بقول)یہ کہتے ہوئے کہ ’’سنّت کی صحت مشکوک ومعدوم ہے‘‘یا یہ کہ’’اس پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا‘‘اس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی اتّباع و اطاعت کیسے ممکن ہے؟ جب کہ سورۃ النّور میں اللہ تبارک وتعالیٰ کاارشاد ہے: {فَلْیَحْذَرِالَّذِیْنَ یُخَالِفُوْنَ عَنْ اَمْرِہٖ اَنْ تُصِیْبَھُمْ فِتْنَۃٌ اَوْیُصِیْبَھُمْ عَذَابٌ اَلِیْمٌo} (سورۃ النّور:۶۳)
Flag Counter