Maktaba Wahhabi

55 - 89
و بصیرت حاصل کرلے۔اُس کام اور اُس کی دلیل پر گہری نظر ڈاللے، پھر اگر اس پر حق ظاہر ہوجائے اور وہ اسے بخوبی پہچان لے اور سمجھ جائے، تب اس کی طرف دعوت دے، چاہے وہ فعل کی ہو یا ترک کی ۔اگر اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت ہوتو اسے اپنانے کی دعوت دے۔ اور اگرکوئی ایساکام ہو جس سے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے روکا ہے تو اس سے باز رہنے(ترک) کی دعوت دے۔لیکن یہ سب کچھ علم ومعرفت اورفہم وبصیرت کے بل پر ہونا چاہیے۔ 3۔حِلم: اے داعی! آپ میں جس تیسری صفت کا پایا جانا ضروری ہے، وہ میدانِ دعوت وتبلیغ میں آپ کا حلیم الطبع،نرم دل،متحمّل مزاج اورصابرہونا ہے۔جیسا کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا عملی نمونہ ہمارے سامنے ہے۔جلد بازی وعُجلت اور جبر وتشدّد سے پرہیز کریں ۔دعوت وتبلیغ کے دوران صبر وہمت کو اپنائیں ،حلم وبُردباری اختیار کریں اور نرمی کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دیں ۔ اس سلسلہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی بکثرت احادیث موجود ہیں جن میں علم،حصولِ علم،طالبِ علم اور اہلِ علم حضرات کی فضیلت بیان کی گئی ہے۔حصولِ علم کی فرضیّت کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے۔ ((طَلَبُ الْعِلْمِ فَرِیْضَۃٌ عَلٰی کُلِّ مُسْلِمٍ)) (حوالہ سابقہ) ’’علم حاصل کرنا ہر مسلمان کا فرض ہے۔‘‘ اس کے بعض دلائل گذشتہ صفحات میں بھی گذرچکے ہیں ۔جیسا کہ اللہ جلّ وعلاکا فرمانِ گرامی ہے۔ {اُدْعُ اِلٰی سَبِیْلِ رَبِّکَ بِالْحِکْمَۃِ وَالْمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ وَجَادِلْھُمْ بِالَّتِیْ ھِیَ اَحْسَنُ اِنَّ رَبَّکَ ھُوَاَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِیْلِہٖ
Flag Counter