Maktaba Wahhabi

32 - 89
والے جیسا اجروثواب ہے۔‘‘ ایک اور ارشادِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ((مَنْ دَعَا اِلٰی ھُدیً کَانَ لَہٗ مِنَ الْاَجْرِ مِثَلَ اُجُوْرِ مَنْ تَبِعَہٗ لَا یُنْقِصُ ذَالِکَ مِنْ اُجُوْرِھِمْ شَیْئًا وَمَنْ دَعَا اِلٰی ضَلاَلَۃٍ کَانَ عَلَیْہِ مِنَ الْاِثْمِ مِثْلَ آثَامِ مَنْ تَبِعَہٗ لَا یُنْقِصُ ذَالِکَ مِنْ آثَامِھِمْ شَیْئاً)) [1] ’’جس نے ہدایت کی طرف دعوت دی ،اس کے لیے بھی اتنا ہی ثواب ہے جتنا اس پر عمل پیرا ہونے والوں کا ہے۔یہ ان کے اجر میں سے کوئی کمی نہیں کرے گا اور جس نے گمراہی کی طرف دعوت دی ،اُسے اتنا ہی گناہ ہوگا جتنا اس پر عمل کرنے والوں کا ہے۔ اور یہ ان کے گناہ سے بھی کوئی کمی نہیں کرے گا۔‘‘ یہ حدیث بھی دعوت الیٰ اللہ عزّوجلّ کی فضیلت پر دلالت کرنے والی ہے اور رسولُ اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح حدیث ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے مخاطب ہوکر فرمایا: ((فَوَاللّٰہِ لَاَنْ یَّھْدِیَ اللّٰہُ بِکَ رَجُلاًوَّاحِدً خَیْرٌ لَّکَ مِنْ اَنْ یَّکُوْنَ لَکَ حُمُرُ النَعَمِ)) [2] ’’اللہ کی قسم اگر اللہ تیرے ذریعے کسی ایک آدمی کو بھی ہدایت بخش دے تو یہ تیرے لیے سرخ اونٹوں سے بھی بہتر ہے۔‘‘ یہ حدیث بھی دعوت وتبلیغ کی فضیلت بتاتی اور اُس عظیم بھلائی کا پتہ دیتی ہے جو اس پر
Flag Counter