Maktaba Wahhabi

42 - 269
﴿ إِذْ جَاءُوكُمْ مِنْ فَوْقِكُمْ وَمِنْ أَسْفَلَ مِنْكُمْ وَإِذْ زَاغَتِ الْأَبْصَارُ وَبَلَغَتِ الْقُلُوبُ الْحَنَاجِرَ ﴾ ’’جب تمھارے اوپر سے اور نیچے سے تم پر چڑھ آئے اور جب آنکھیں پتھرا گئیں اور دل گلوں تک پہنچ گئے۔‘‘ [1] اس صورت حال میں بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کو یہ خوشخبری دیتے ہیں کہ وہ فارس، روم اور یمن کو فتح کریں گے۔ اور مسلمانوں کو اس خوشخبری پر کامل یقین تھا کہ اللہ کی مدد ضرور آئے گی کیونکہ اللہ تعالیٰ نے انھیں خبر دی تھی کہ مصیبتوں، پریشانیوں اور زلزلوں کے باوجود اللہ کی مدد آ تی ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان عالی شان ہے: ﴿ أَمْ حَسِبْتُمْ أَنْ تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَلَمَّا يَأْتِكُمْ مَثَلُ الَّذِينَ خَلَوْا مِنْ قَبْلِكُمْ مَسَّتْهُمُ الْبَأْسَاءُ وَالضَّرَّاءُ وَزُلْزِلُوا حَتَّى يَقُولَ الرَّسُولُ وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ مَتَى نَصْرُ اللّٰهِ أَلَا إِنَّ نَصْرَ اللّٰهِ قَرِيبٌ﴾ ’’(پھر)کیا تمھارا خیال ہے کہ تم یونہی جنت میں داخل ہو جاؤ گے؟ حالانکہ ابھی تک تمھیں ان لوگوں کے مانند (مشکلیں) پیش نہیں آئیں جو تم سے پہلے گزرے، ان کو سختی اور تکلیف پہنچی اور وہ ہلا ڈالے گئے یہاں تک کہ رسول اور وہ لوگ جو ان پر ایمان لائے تھے، کہنے لگے:اللہ کی مدد کب (آئے گی؟) آگاہ رہو! بے شک اللہ کی مدد قریب ہے۔‘‘ [2] دیکھیے! یہ صحابہ وہی تھے جو کفار کی طرف سے خوف میں مبتلا تھے اور ہلا دیے گئے تھے۔ گویا اب اللہ کی مدد ان کے قریب تھی، اِسی لیے تو انھوں نے کہا تھا:
Flag Counter