Maktaba Wahhabi

37 - 269
آتے تھے۔ ایک دفعہ جب وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کے لیے آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سلمان! اپنے مالک سے مکاتبت کیوں نہیں کر لیتے؟ ‘‘ چنانچہ انھوں نے اپنے مالک کو مکاتبت کے لیے کہا تو اس نے جواب دیا: ٹھیک ہے، تم تین سو کھجوروں کے کامیاب درخت لگا دو تو تم آزاد ہو جاؤ گے۔ اس کے علاوہ چالیس اوقیہ سونا بھی لا دو۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کو سلمان رضی اللہ عنہ کی معاونت کرنے کا حکم دیتے ہوئے فرمایا: ’’اپنے بھائی کی مدد کرو۔‘‘ [1]سب نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے سمع و طاعت کا بھرپور مظاہرہ کیا۔ سلمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے میرے ساتھ تعاون کیا۔ کوئی کھجور کے تیس پودے لایا اور کوئی بیس، اس طرح تین سو پودے جمع ہو گئے۔ اس کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’سلمان! جاؤ ان پودوں کے لیے گڑھے کھودو اور جب فارغ ہو جاؤ تو مجھے بتانا میں خود اپنے ہاتھ سے پودے لگاؤں گا۔‘‘ [2] سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: میں نے گڑھے کھودے، میرے ساتھیوں نے میرا ہاتھ بٹایا۔ جب میں اس کام سے فارغ ہوا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خبر دی۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے۔ ہم آپ کو پودے پکڑاتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے مبارک ہاتھ سے لگاتے رہے حتی کہ ہم اس کام سے بھی فارغ ہو گئے۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں سلمان کی جان ہے! ان میں سے ایک پودا بھی ضائع نہیں ہوا۔ [3] جی ہاں! ایک پودا بھی خشک نہیں ہوا۔ یہ سب آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور اسلام کی برکت سے ہوا۔
Flag Counter