Maktaba Wahhabi

243 - 269
معاملے میں غلو نہیں کرتی ہے۔ نظم و نسق میں بھی سب سے بہتر ہے، یہ اپنی زندگی کو جذبات اور پوشیدہ محسوسات کے حوالے نہیں کرتی، نہ تادیب و تشریح کے لیے اپنے آپ کو چھوڑتی ہے بلکہ اپنی عقل اور فطرت کے ساتھ ہر کام انجام دیتی ہے۔ لوگوں کے ساتھ میل جول اور تعلقات کے حوالے سے بھی بہترین امت ہے۔ یہ فرد کی شخصیت اور اس کی قیمتی اشیاء کو لغو قرار نہیں دیتی، نہ کسی فرد پر حلقۂ جماعت میں کوئی قدغن لگاتی ہے ، بلحاظِ مکان بھی یہ سب سے بہتر امت ہے، یہ زمین کے اعلیٰ حصے اور اس کے بہترین ٹکڑوں میں موجود ہے، یہ بلند ترین امت ہے، یہ امت ہمیشہ وہ امت رہی ہے جس نے زمین کو گھیر رکھا ہے، یہ وہ امت ہے جو زمین کے مشرق و مغرب شمال و جنوب کے اطراف میں پھیلی ہوئی ہے اور سب امتوں سے بہتر امت ہے۔ یہ عہدطفولیت سے لے کر آخری عمر تک شریعت سے راہنمائی لیتی ہے جس کی بدولت وہ ہر شر اور فتنے سے بچی رہتی ہے۔ اپنی ایمانی قوت کی بدولت اس نے عالم کفر کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا ۔ قیصرِ روم کے دربار میں قبیلہ قضاعہ کا ایک آدمی ان کے اوصاف یوں بیان کرتا ہے: ’’وہ رات کے وقت راہب ہوتے ہیں اور دن کے وقت شہسوار۔ اگر ان کے بادشاہ کا بیٹا بھی چوری کر لے تو وہ اس کا ہاتھ بھی کاٹ دیں اور اگر وہ زنا کرے تو اس پر حد قائم کرکے اسے رجم کر دیں۔‘‘ قیصر اس آدمی کی بات سن کر حیران ہوا کیونکہ ایسا تو کوئی نبی ہی کر سکتا ہے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی موجودگی ہی میں یہ قانون لاگو ہو سکتے ہیں۔ قیصر نے ایک مشہور بات کہی: ’’اگر تو سچا ہے تو ان لوگوں سے جنگ کرنے سے بہتر ہے کہ ہم ویسے ہی
Flag Counter