Maktaba Wahhabi

126 - 132
زیر بحث حدیث سے ہم آہنگ اقوال کا تذکرہ: عمرفاروق رضی اللہ عنہ اور ہشام بن حکیم رضی اللہ عنہ کی زیر ِبحث حدیث سے متصادم اقوال کا تجزیہ کرنے بعد اب ہم ان اقوال کا جائزہ لیں جو زیر بحث حدیث کے ساتھ مطابقت رکھتے ہیں: ۱:… سات حروف سے مراد کلمات ِقرآنیہ میں اختلافِ قراء ات کی سات نوعیتیں ہیں۔ یعنی قراء ات قرآنیہ میں پایا جانے والا اختلاف سات نوعیت کا ہے۔ اس موقف کو علماء کے ایک جم غفیر نے اختیار کیا ہے۔ ان میں سرفہرست امام ابو الفضل الرازی ، ابن قتیبہ اور ابن جزری اور دیگر ائمہ کرام ہیں۔یہ سب اس بات پر متفق ہیں کہ سبعۃ احرف سے مراد اختلاف قراء ت کی سات نوعیتیں ہیں اور انہوں نے جو نوعیتیں ذکر کی ہیں، وہ اگرچہ کافی حد تک قراء ات میں ہر طرح کے اختلاف کو محیط ہیں، لیکن ان نوعیتوں کی تعیین میں ان کے درمیان قدرے اختلاف پایا جاتا ہے۔امام رازی رحمہ اللہ کے نزذیک قراء ات کا اختلاف درج ذیل سات نوعیتوں پر مشتمل ہے: (۱) اسماء کا اختلاف: خواہ ان اسماء کا تعلق مفرد ، تثنیہ جمع سے ہو یا مذکر و مؤنث سے۔مثلاً اللہ تعالی ٰ کا فرمان: ﴿وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِأَمٰنٰتِہِمْ وَعَہْدِہِمْ رَاعُونَ ﴾ (المعارج:۳۲) اسے ایک قراء ۃ میں جمع لِأَمَانَاتِہِمْ اور ایک قراء ۃ میں مفرد لِأَمانَتِہِمْ پڑھا گیا ہے۔ (۲) افعال کا اختلاف:کہ ایک قراء ۃ میں ماضی کا صیغہ ہے تو دوسری میں فعل مضارع یا امر کا صیغہ ہے۔ایک میں معروف کا صیغہ تو دوسری میں صیغہء مجہول ہے اور کہیں وزن کا فرق ہے ،مثلا ً فرمان ِ الٰہی: ﴿یَعْکُفُونَ عَلَی أَصْنَامٍ لَّہُمْ﴾ (الأعراف:۱۳۸) میں دوسری قراء ۃ: ﴿یَعْکِفُونَ﴾ کاف کے کسرہ کے ساتھ ہے۔ (۳) وجوہِ اعراب کا اختلاف،جیسے فرمان الٰہی: ﴿و لَا یُضارَّکَاتِبٌ وَلَا شَہِیْدٌ﴾ (البقرۃ:۲۸۲) میں دوسری قراء ۃراء کے ضمہ کے ساتھ ﴿و لَا یُضارَُکَاتِبٌ﴾ ہے۔
Flag Counter