Maktaba Wahhabi

37 - 132
گیا ہے۔جن میں بوڑھے مرد عورتیں بھی ہیں ،بچے ، بچیاں بھی ہیں اور ایسے افراد بھی ، جنہوں نے کبھی کوئی کتاب نہیں پڑھی۔تو جبریل نے کہا:اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ’’أنزل القرآن علی سبعۃ أحرف۔‘‘ [1] ’’ (اس مشکل کو حل کرنے کے لئے )قرآن کریم کو سات حروف پر نازل کیا گیا ہے۔‘‘ قراء ات کے فلسفہ کو واضح کرتے ہوئے امام ابن جزری نے لکھا ہے: ’’قرآن کریم کو سات حروف پر نازل کرنے کا مقصد یہ تھا کہ کہ عظمت و شرف کی حامل اس کتاب کی قراء ۃ میں امت کو کسی قسم کی دشواری پیش نہ آئے۔یہ اس امت پر اللہ تعالیٰ کا خاص فضل وانعام تھا کہ اس نے اپنے حبیب الخلق پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کی درخواست قبول کرتے ہوئے قراء ۃ میں آسانی مرحمت فرمائی۔ قرآن عربوں کی زبان میں نازل ہواتھا، جن کے لغات اور لہجے ایک دوسرے سے مختلف تھے۔اگر قرآن ایک ہی لغت اور لہجے پر نازل ہوتا تو سخت دشواری پیش آتی۔ وہ لوگ جو اپنی زبان اور لہجے پر پروان چڑھے تھے۔ ان کے لئے کسی دوسرے لہجے کو اختیار کرنا کافی مشکل ہوتا۔اور اس تکلیف کے لیے شاید وہ تیار نہ ہوتے اور یہ چیزان کے لئے اسلام کے سایہ عافیت میں آنے میں رکاوٹ بن جاتی۔‘‘ [2] پانچواں اصول:… سبعۃ احرف اللہ تعالیٰ کی خاص رحمت و انعام کا مظہر ہیں۔ مناسب نہ تھا کہ یہ منبع رحمت نزاع و جھگڑے کا سبب بنے یا ایمان و یقین کی بنیادوں کو متزلزل کر کے شک و شبہ کے بیج بو جائے۔ لہٰذا جب عمرفاروق رضی اللہ عنہ کا ہشام بن حکیم رضی اللہ عنہ سے قراء ۃ
Flag Counter