Maktaba Wahhabi

36 - 132
نے ﴿اِنَّمَا الصَّدَقٰتُ لِلْفُقَرَآئِ وَ الْمَسٰکِیْنِ﴾ کو بغیر مد کے پڑھا تو عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہ اس طرح نہیں پڑھایا۔آپ کو کس طرح پڑھایا ہے ؟ اس نے پوچھا۔ فرمایا:مجھے آپ نے ﴿اِنَّمَا الصَّدَقٰتُ لِلْفُقَرَآئِ وَ الْمَسٰکِیْنِ﴾ مد کے ساتھ پڑھایا ہے۔ [1] چہارم اصول:… قرآن کریم کو سات حروف اور مختلف قراء ات پرنازل کرنے کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ قراء ت میں توسع کے ذریعے افرادِ امت کے لئے آسانی پیدا کی جائے۔ کیونکہ پوری امت کو ایک ہی حرف کے مطابق قراء ۃ کرنا کافی مشکل ہوتا۔اس کی دلیل اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان ہے: ’’فاقرء وا ما تیسر منہ ‘‘ ’’ ان میں سے جو تمہیں آسان معلوم ہو ، اس کے مطابق پڑھ لو۔ ‘‘ نیز سبعہ أحرف کی روایات میں تعددِّ قراء ات کا جو فلسفہ بیان ہوا ہے ، وہ یہی ہے کہ امت ، خصوصاًاہل عرب کے مختلف قبائل کے لئے قرآن کی قراء ۃ میں آسانی کی راہ ہموار کی جائے۔جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین بار عرض کی:’’ میں اللہ سے معافی اور مغفرت کا خواستگار ہوں ، بلاشبہ میری امت اس کی طاقت نہیں رکھے گی۔‘‘ [2] اور آپ کا بیان ہے کہ میں نے کہا:’’جبریل !مجھے ایک ان پڑھ قوم میں نبی بنا کر بھیجا
Flag Counter