کے بدلے اس سے بہتر عطا فرما۔‘‘ تواللہ تعالیٰ اسے اس مصیبت پر اجر عطاء کرتے ہیں اور اس کے بدلہ میں اسے بہتر ین نعم البدل عطاء فرماتے ہیں ۔‘‘[مسلم :[918] یہ کلمہ :﴿ اِنَّا لِلّٰہِ وَ اِنَّآ اِلَیْہِ رٰجِعُوْن﴾۔مصائب میں بڑا آزمودہ اور کار گر علاج ہے۔اور انسان کے لیے بدیر یا جلدی نعم البدل کے لیے ہر لحاظ سے بہتر ہے۔ 2 : مصیبت زدہ کو چاہیے کہ وہ اس پر غور وفکر کرے۔ تو وہ دیکھے گا کہ اگروہ اس مصیبت پر صبر کرے اوراللہ تعالیٰ کی رضا پرراضی رہے؛ تو جو کچھ اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے اپنے پاس ذخیرہ کررکھا ہے؛ اس کا اجر اس مصیبت سے کئی گنازیادہ ہے ۔اگر اس پر یہ مصیبت نہ آتی تو اسے یہ اجروثواب نہ مل سکتا۔اور یہ بھی غور کرنا چاہیے کہ اگراللہ تعالیٰ چاہتے تو اس سے بڑی مصیبت میں مبتلاکرسکتے تھے۔ |