عبد اللہ بن جعفر ان کلمات کی تلقین فرماتے تھے اور بخار والے آدمی پر پڑھ کر پھونکتے تھے اور اپنی ان بیٹیوں کو سکھلاتے جن کی شادی قریبی رشتہ داروں کے علاوہ کرتے تھے- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میرے پاس رب کی طرف سے ایک فرشتہ آیااوراس نے کہا:جب کوئی انسان آپ پر ایک بار درود پڑھتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر دس رحمتیں نازل فرماتے ہیں :تو ایک آدمی کھڑا ہوگیا اور اس نے کہا : یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا میں اپنی دعا کا آدھا حصہ آپ پر درود کے لیے خاص کردوں ؟ تو آپ نے فرمایا: ’’اگر تم چاہو تو ایسا کرلو۔‘‘اس نے پھر کہا: کیا میں اپنی دعاؤوں کادو تہائی حصہ آپ پر درود کے لیے خاص کردوں ؟۔ توآپنے فرمایا: ’’ اگر تم چاہو تو ایسا کرلو۔‘‘ اس نے پھر عرض کی: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا میں اپنی ساری دعا آپ پر درود کے لیے مختص کردوں ؟۔ تو آپ نے فرمایا:’’ توپھر ایسا کرنے سے اللہ تعالیٰ تیرے دنیا و آخرت کے |