لیے شرط یہ ہے کہ مریض نا محرم عورت نہ ہو؛ اور اگردم کرنے والی عورت ہے؛ تو مریض نامحرم مرد نہ ہو۔ اس صورت میں مریض سے کہا جائے کہ وہ اپنی تکلیف کی جگہ پر ہاتھ پھیرے۔ اور دم کرنے والا دم پڑہتا رہے۔ اور اگر ساتھ ساتھ یہ دم مریض کو پڑھایابھی جائے تو بہت اچھا ہے۔ اس سے مستقبل میں مریض کو معالج کے پاس جانے کے بجائے خود دم کرنے کا سلیقہ آجائے گا۔ نیز اس طرح آیات اور مسنون دعائیں پڑھنے پر جو برکت اور سکون نازل ہوتا ہے؛ اس میں مریض کا بھی حصہ ہوگا جو کہ اطمینان قلب کا باعث ہوگا ۔ بسا اوقات ہلکے سے لعاب دہن کے ساتھ مٹی ملاکر پھوڑے پھنسی پر لگانے سے مریض کو خاص فائدہ ہوتا ہے۔ |