Maktaba Wahhabi

107 - 259
روایت کیا ہے کہ انھوں نے ایک شخص کواس جگہ جاتے اوردعا کرتے دیکھا جو قبر نبوی کے پاس کھلی تھی۔ آپ نے اسے منع کیا اور لوگوں سے فرمایا: کیا میں تمھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ایک حدیث نہ سناؤں جو مجھے اپنے والداور دادا کے ذریعے سے پہنچی ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میری قبر کو عید نہ بنانا اور اپنے گھروں کو قبریں نہ قرار دے لینا۔ تم کہیں بھی ہو تمھارا سلام مجھے پہنچ جائے گا۔‘‘[1] سہیل بن ابی سہیل رحمہ اللہ کی حدیث میں ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے پوتے حسن بن حسن رحمہ اللہ نے مجھے قبر نبوی کے پاس دیکھا۔ وہ اس وقت حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے گھر میں کھانا کھا رہے تھے انھوں نے مجھے آواز دی کہ آؤ کھانا کھالو۔ میں نے انکار کیا تو انھوں نے تعجب سے کہا: یہ کیا بات ہے کہ تم قبر نبوی کے پاس موجود تھے؟ میں نے جواب دیا کہ ہاں! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرنے گیا تھا۔ انھوں نے کہا: تمھیں چاہیے کہ جب مسجد میں داخل ہو تو سلام کرلیا کرو کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ’’میرے گھر کو عید نہ بناؤ اور اپنے گھروں کو قبریں نہ بناؤ بلکہ مجھ پر درود بھیجو، تمھارا درود مجھے پہنچ جائے گا اگرچہ تم کتنے ہی دور ہو، یہود پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو جنھوں نے اپنے انبیاء کی قبریں مسجد بنالی ہیں تم اور اندلس والے سب برابر ہو۔ (ہر جگہ سے درود پہنچ جائے گا۔)‘‘[2] غور کرنا چاہیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر تمام
Flag Counter