Maktaba Wahhabi

45 - 303
ایک مسلم تنظیم نے اعلان کیا تھا کہ اسی دن قرآن کریم(مترجم)کے ایک لاکھ نسخے تقسیم کیے جائیں گے۔ (الفرقان، الکویت:۹؍۸؍۲۰۱۰، ص:۲۸) معترضین کے اعتراضات کا جواب دیتے وقت اس امر کا ضرور لحاظ رکھنا چاہیے کہ جس واسطے اور ذریعہ سے اعتراضات پیش کیے گئے ہیں یا نشر کیے گئے ہیں ہمارا جواب بھی اسی ذریعہ سے نشر ہو ،تا کہ جتنے لوگوں کے ذہنوں کو اعتراض کے ذریعہ مسموم کیا گیا ہے ان تک ہمارا جواب بھی پہنچ جائے، ایسا نہ ہو کہ سوال یا اعتراض بی بی سی ریڈیو سے یا ٹائمس آف انڈیا ، دینک جاگرن اور دیگر کثیر الاشاعت اخبارات کے ذریعہ نشر کیا گیا ہو اور ہم اس کا جواب راشٹریہ سہارا اردو میں شائع کرائیں، یا جمعہ کے خطبوں اور احتجاجی جلسوں میں جواب دیں۔یقینا تمام ذرائع ابلاغ سے اپنی بات کہنا آسان نہیں ہو گا، مگر ناممکن بھی نہیں ہوگا ، اس کے لیے کچھ جد وجہد ضرور کرنی پڑے گی اور کچھ اخراجات بھی برداشت کرنے پڑیں گے ، مگر یہ کام اتنا مشکل نہیں ہے جتنا ہم لوگ سوچتے ہیں۔ زبان کے تنوع کی رعایت بھی بے حد ضروری ہے جیسا کہ اس کی طرف اشارہ کیا گیا تھا ،ہمارا بیشتر کام اردو زبان میں ہوتا ہے، یہ زبان دن بدن سمٹتی جارہی ہے ، اب تو یہ پورے طور پر مسلمانوں کی زبان بھی نہیں رہ گئی ہے، مسلمانوں کی نئی نسل خاص طور سے ہندی اور انگریزی کی طرف مائل ہے ، اس لیے ہمارے دینی تعلیمی اداروں میں ان زبانوں کی طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے ، ایسے علماء و دعاۃ کی سخت ضرورت ہے جو اسلامی علوم و معارف میں مہارت کے ساتھ ان زبانوں میں دعوت و تبلیغ کا کام انجام دینے کے اہل ہوں۔ یہ بات بھی بتائی جا چکی ہے کہ انٹرنیٹ پر ہزاروں ویب سائٹس ایسی ہیں جن میں اسلام، مسلمان ، نبی اور قرآن کو نشانہ بنایا گیا ہے ، دفاع عن القرآن کی کوششوں میں ادھر بھی توجہ دینی ہوگی۔یہ ویب سائٹس دو طرح کی ہیں ، ایک وہ جو اسلام کے بارے میں غلط معلومات فراہم کرنے والی یا اسلامی تعلیمات کو شکوک و شبہات کا نشانہ بنانے والی ہیں، دوسرے وہ جو اسلامی ویب سائٹوں کو ہیک کرنے اور ختم کرنے والی ہیں۔
Flag Counter