Maktaba Wahhabi

17 - 303
تقوی اللہ رب العزت نے انسان کو پیدا کیا اور اس دنیا میں زندگی گذارنے کے لیے اس کو صحیح راستہ بتا یا ، اسی سیدھے راستہ پر چل کر اللہ کی رضا حاصل کی جاسکتی ہے ،اور اللہ کے بتائے ہوئے راستہ سے ہٹ کر زندگی گزارنا اللہ کے غضب اور اس کے عذاب کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو جن باتوں کی بار بار تاکید کی ہے ان میں سے ایک ’’تقوی‘‘ بھی ہے ، قرآن کریم میں بہت سارے مقامات پر تقوی کا حکم ہے اور اسی طرح تقوی اور متقیوں کی مدح سرائی بھی ہے۔ تقوی کا معنی ہو تا ہے بچنا ،پرہیز کرنا۔شرعی تقوی یہ ہے کہ انسان اللہ تعالیٰ کی حرام کردہ چیزوں سے پرہیز کرے اور اس کے احکام پر عمل کرے ، حرام چیزوں سے پرہیز کرکے وہ اپنے آپ کو اللہ کی گرفت اور اس کے عذاب سے بچا سکے گا۔تقوی بڑا جامع لفظ ہے، یہ ایسی محتاط زندگی گذارنے کا تقاضا کرتا ہے جس میں انسان پھونک پھونک کر قدم رکھتا ہے اور خلوت میں ہو یا جلوت میں، تنہائی میں ہو یامجمع میں ہرجگہ خوف الٰہی سے اس کا دل معمور رہتا ہے۔ قرآن میں جگہ جگہ اس کا حکم دیا گیا ہے، چند آیتیں ملاحظہ ہوں: ﴿یَا أَیُّہَا الَّذِیْنَ آمَنُواْ اتَّقُواْ اللّٰهَ حَقَّ تُقَاتِہِ وَلاَ تَمُوتُنَّ إِلاَّ وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ﴾(سورہ آل عمران:۱۰۲) اے ایمان والو!اللہ تعالیٰ سے ڈرو جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے اور تمہیں موت آئے تو اسلام کی حالت میں آئے۔ ﴿یَا أَیُّہَا النَّاسُ اتَّقُواْ رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَۃٍ﴾(سورہ نساء:۱) اے لوگو!اپنے اس رب سے ڈرو جس نے تم کو ایک جان سے پیدا کیا۔
Flag Counter