Maktaba Wahhabi

47 - 303
قرآن کریم کی معجزاتی تاثیر چند ایمان افروز مثالیں اللہ رب العزت نے بنی نوع انسان کی رہنمائی کے لیے جب انبیاء ورسل کی بعثت کا سلسلہ شروع کیا تو ان کے ساتھ صحیفے اور کتابیں بھی بھیجیں تاکہ ارشاد وہدایت کا کام بطریق احسن انجام پائے، دوسری بات یہ کہ اللہ رب العزت نے ہر نبی کو کچھ معجزے عطا فرمائے جو اس نبی کے دعوائے نبوت کی تصدیق کرتے تھے، جس کو دیکھ کر ان کے زمانے کے لوگ ان کو سچا نبی مانتے تھے، تیسری بات یہ کہ اللہ رب العزت نے ہر نبی کو ایسا معجزہ دیا جو اس کی قوم اور اس کے زمانے کے مناسب وموافق ہے، مثلاً عیسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں طبابت اورحکمت کا زور زورہ تھا تو اللہ نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ہاتھ میں ایسی شفا رکھ دی کہ وہ مادر زاد اندھے پر ہاتھ پھیرتے تو وہ بینا ہوجاتا اور برص والے کے جسم پر ہاتھ پھیرتے تو فوراً اس کی جلد کا رنگ عود کرآتا، حضرت موسیٰ علیہ السلام کے زمانے میں جادوگری کا بڑا چلن تھا، حضرت موسیٰ کو اللہ نے ایسا معجزہ دیا کہ تمام جادوگروں نے اس کو دیکھ کر ایمان قبول کر لیا۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے وقت عربوں کو اپنی قادرالکلامی اور فصاحت و بلاغت پر بڑا ناز تھا، وہ اپنے آگے دوسروں کو بے زبان سمجھتے تھے اسی لیے انہیں عجمی(گونگا)کہتے تھے، اللہ تعالیٰ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو قرآن کی شکل میں وہ معجزہ خالدہ عطا کیا جس کی فصاحت وبلاغت اور اثر آفرینی نے عرب کے اساطین خطابت اور ماہرین زبان و ادب کو سپر ڈالنے پر مجبور کردیا اور انہیں اعتراف کرنا پڑا کہ یہ ایک غیر انسانی اور معجزاتی کلام ہے، اس جیسا کلام پیش کرنا کسی فرد بشر کے بس سے باہر ہے، قرآن کا اعلان ہے﴿قُل
Flag Counter