Maktaba Wahhabi

181 - 303
سونے اور جاگنے کے احکام وآداب اللہ رب العزت نے دن اور رات الگ الگ بنائے، دن کام کاج اور مختلف ضروریات کی تکمیل کے لیے، اور رات راحت اور آرام کے لیے، اور جس طرح ہماری شریعت نے زندگی کے مختلف شعبوں سے متعلق ہدایات دی ہیں اور آداب سکھائے ہیں اسی طرح سونے اور بیدار ہونے سے متعلق بھی احکام وآداب سے نوازا ہے، جن پر عمل کرکے ہم دین ودنیا کی بھلائیاں حاصل کر سکتے ہیں اور شرعی احکام پر عمل کے ثواب سے بہرہ ور ہوسکتے ہیں۔ان آداب واحکام کو اختصار کے ساتھ بیان کیا جارہا ہے: (۱)سویرے سونا: عشاء کی نماز وغیرہ سے فراغت کے بعد جلد سونے کی عادت ڈالنی چاہیے، سویرے سونا اور سویرے جاگنا شرعی مطلوب بھی ہے اور طبی اعتبار سے مفید بھی۔دیر سے سونے والا دیر سے اٹھتا ہے، فجر کی نماز باجماعت کے ترک کا ارتکاب کرتا ہے، ساتھ ہی صبح کی سیر اور ورزش سے محروم رہتا ہے، نیز یہ کہ صبح کے کام کی برکت سے محروم رہ جاتا ہے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے صبح سویرے کیے جانے والے کام میں برکت کی دعا کی ہے:’’اَللّٰهُمَّ بَارِکْ لِاُمَّتِيْ فِيْ بُکُوْرِہَا‘‘(مسند احمد، سنن اربعہ-صحیح الجامع الصغیر:۱۳۰۰) (۲)سونے سے پہلے کچھ ضروری کام: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے کہ سونے سے قبل درج ذیل کام کر لیے جائیں: أ-بسم اللہ پڑھ کر دروازہ بند کرلیا جائے۔ ب- بسم اللہ پڑھ کر مشک(پانی کے برتن)کا منہ باندھ دیا جائے۔ ج-بسم اللہ پڑھ کربرتنوں کو ڈھانک دیا جائے۔ د-بسم اللہ پڑھ کر چراغ بجھادیا جائے۔(مسلم)
Flag Counter