Maktaba Wahhabi

209 - 303
’’دو نعمتیں ایسی ہیں کہ اکثر لوگ ان کے تعلق سے خسارے اور گھاٹے میں رہتے ہیں:ایک صحت، دوسرے فرصت۔‘‘(بخاری) امراض سے عافیت اور جسمانی سلامتی کتنی بڑی نعمت ہے اس کا اندازہ لگانے کے لئے اس حدیث پر غور کریں: حضرت عبید اللہ بن محصن انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ تم میں سے جو شخص اس حال میں صبح کرے کہ اپنے گھر یا قوم کے اندر وہ امن سے ہو ، جسمانی لحاظ سے عافیت میں ہو، اور ایک دن کی خوراک اس کے پاس موجود ہو، تو گویا اس کے لئے دنیا اپنے تمام تر ساز وسامان کے ساتھ جمع کردی گئی۔‘‘(ترمذی -صحیح الجامع:۶۰۴۲) اسی لئے اس عظیم نعمت پر اللہ کا شکر ادا کرتے رہنا چاہئے،حدیثوں میں اس کی باقاعدہ تعلیم دی گئی ہے۔ چنانچہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب تم میں کا کوئی آدمی سو کر اٹھے تو یہ دعا پڑھے: ’’ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ عَافَانِیْ فِیْ جَسَدِیْ وَرَدَّّ عَلَیَّ رُوْحِیْ، وَاَذِنَ لِیْ بِذِکْرِہٖ۔‘‘(ترمذی -صحیح الجامع:۳۲۹) ’’ تمام تعریف اس اللہ کے لئے ہے جس نے مجھے جسمانی عافیت سے نوازا ، میری روح میرے لئے لوٹایا، اور اپنے ذکر کی مجھے توفیق بخشی۔‘‘ یہی نہیں بلکہ انسان جب کسی مصیبت زدہ یا بیماری وغیرہ میں مبتلا شخص کو دیکھے تو اسے فورا اپنی عافیت وسلامتی کو یاد کرکے اللہ کا شکر ادا کرنا چاہئے کہ اس نے اس مصیبت یا بیماری سے اس کو محفوظ رکھا۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جب تم میں کا کوئی آدمی کسی(بیماری یا مصیبت وغیرہ میں)مبتلا شخص کو دیکھے اور یہ دعا
Flag Counter