Maktaba Wahhabi

49 - 114
جواب:… صحیح حدیث پر عمل کرنا واجب ہے۔ فرمان الٰہی ہے: ﴿ وَمَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا ﴾ (الحشر:۷) ’’اور جو چیز رسول تمہیں دے دیں اُسے لے لو، اور جس چیز سے روک دیں اُس سے رک جاؤ۔‘‘ سیدناعرباض بن ساریہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ: ((فعَلَیْکُمْ بِسُنََّتِی وَسُنَّۃِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِیْنَ اْلمَہْدِیّٖنَ تَمَسَّکُوْا بِھَا)) [1] ’’میرے طریقے کو لازم پکڑلو،اور ہدایت یافتہ خلفائے راشدین کے طریق کار کو مضبوطی سے تھام لو،(بشرطیکہ سنت نبوی کے خلاف نہ ہو)۔‘‘ سوال:… کیا قرآن کریم کو کافی سمجھتے ہوئے حدیث پاک کو نظرانداز کیا جاسکتا ہے؟ جواب:… ہرگز نہیں، اس لیے کہ حدیث نبوی قرآن کریم کی شارح ہے۔ فرمان الٰہی ہے: ﴿ وَأَنْزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ إِلَيْهِمْ وَلَعَلَّهُمْ يَتَفَكَّرُونَ ﴾ (النحل: ۴۴) ’’اور ہم نے یہ ذکر تم پر نازل کیا ہے تاکہ تم لوگوں کے سامنے اس کی تشریح و توضیح کرتے جاؤ،جوان کے لیے اتاری گئی ہے اور تاکہ وہ خود بھی غوروفکر کریں۔‘‘ سیدنامقدام بن معدیکر ب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اَ لَا وَاِنِّی أُوْتِیْتُ الْقُرْآنَ وَمِثْلَہٗ مَعَہٗ))[2] ’’خبردار! مجھے قرآن دیا گیا ہے،ا ور اس کے ساتھ اس جیسی اور چیز بھی۔‘‘
Flag Counter