Maktaba Wahhabi

35 - 114
فرمانِ الٰہی ہے: ﴿ وَلَكِنَّ الشَّيَاطِينَ كَفَرُوا يُعَلِّمُونَ النَّاسَ السِّحْرَ ﴾ [البقرۃ: ۱۰۲] ’’اور لیکن کفر کے مرتکب تو وہ شیاطین تھے جو لوگوں کو جادوگری کی تعلیم دیتے تھے۔‘‘ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِجْتَنِبُوا السَّبعَ المُوبِقَاتِ، الشِّرکُ بِاللّٰہِ وَالسِّحرُ)) [1] ’’سات ہلاکت آفریں چیزوں سے بچو،اللہ کے ساتھ شرک کرنا،جادو کرنا…‘‘ سوال:… علم غیب سے متعلق ہاتھ کی لکیریں دیکھنے والے اور کاہن کی بات مانی جاسکتی ہے یا نہیں؟ جواب:… ہمیں ان کی باتوں پر یقین نہیں کرنا چاہیے۔ فرمان الٰہی ہے: ﴿ قُلْ لَا يَعْلَمُ مَنْ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الْغَيْبَ إِلَّا ا للّٰهُ ﴾ [النمل: ۶۵] ’’کہہ دیجئے:اللہ کے سوا آسمانوں اور زمینوں میں کوئی غیب کا علم نہیں رکھتا۔‘‘ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَن أَتٰی کَاھِناً أَو عَرَّافًا فَصَدَّقَہٗ بِمَا یَقُوْلُ فَقَدْ کَفَرَ بِمَا أُنزِلَ عَلیٰ مُحَمَّدٍ)) [2] ’’جو شخص کسی نجومی یا کاہن کے پاس آیا اور ان کی باتوں پر یقین کیا،اس نے گویا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل شدہ شریعت کا انکار کیا۔‘‘
Flag Counter