Maktaba Wahhabi

48 - 114
کریں، اور اس پر عمل کریں۔ فرمان الٰہی ہے: ﴿ كِتَابٌ أَنْزَلْنَاهُ إِلَيْكَ مُبَارَكٌ لِيَدَّبَّرُوا آيَاتِهِ وَلِيَتَذَكَّرَ أُولُو الْأَلْبَابِ ﴾ (ص: ۲۹) ’’یہ ایک بڑی برکت والی کتاب ہے جو (اے نبی)ہم نے نازل کی ہے تاکہ یہ لوگ اس کی آیات پر غور کریں اور عقل وفکر رکھنے والے اس سے سبق لیں۔‘‘ سوال:… قرآن مجید زندوں کے لیے ہے یا مُردوں کے لیے؟ جواب:… اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو مُردوں کے بجائے زندوں کے لیے نازل فرمایا ہے تاکہ اپنی زندگی میں اس پر عمل کریں،اس لیے کہ مُردوں کے اعمال منقطع ہوجاتے ہیں وہ اسے پڑھ نہیں سکتے،نہ عمل کرسکتے ہیں اور اگر ان کے لیے قرآن مجید کی تلاوت کی جائے،تو اس کا ثواب بھی نہیں ملے گا۔ قرآن مجید کے بارے میں فرمان الٰہی ہے: ﴿ لِيُنْذِرَ مَنْ كَانَ حَيًّا وَيَحِقَّ الْقَوْلُ عَلَى الْكَافِرِينَ ﴾ (یس: ۷۰) ’’تاکہ وہ ہر اس شخص کو خبردار کردے جو زندہ ہو اور انکار کرنے والوں پرحجت قائم ہوجائے َ۔‘‘ سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِذَا مَاتَ الْاِنْسَانُ اِنْقَطَعَ عَمَلُہٗ اِلاَّ مِنْ ثَلَاثٍ: صَدَقَۃٌ جَارِیَۃٌ أَوْ عِلْمٌ یُنْتَفَعَ بِہٖ أَوْ وَلَدٌ صَالِحٌ یَدْعُو لَہٗ))[1] ’’جب انسان مرجاتاہے تو تین چیزوں کو چھوڑ کر اس کے اعمال کا سلسلہ ختم ہوجاتا ہے۔صدقہ جاریہ یا نفع بخش علم یا نیک لڑکا جو باپ کے لیے دعا کرے۔‘‘ سوال:… صحیح حدیث پر عمل کرنے کی کیا حیثیت ہے؟
Flag Counter