Maktaba Wahhabi

68 - 75
فَاِنْ تَنَازَعْتُمْ فِيْ شَيْئٍ فَرُدُّوْہُ اِلٰی اللّٰہِ وَالرَّسُوْلِ اِنْ کُنْتُمْ تُؤْمِنُوْنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْآخِرِ ذٰلِکَ خَیْرٌ وَّأَحْسَنُ تَأْوِیْلاً } [ سورۃ النسآء : ۵۹] ’’اے ایمان والو !اللہ اور اسکے رسول اور اُولی الأمر کی اطاعت کرو ،اور اگر کسی معاملہ میں تنازعہ ہو جائے تو اُسے اللہ اور رسول کی طرف لوٹا دو ، اگر تم اللہ اور روزِ قیامت پر ایمان رکھتے ہو ، یہی بہتر ہے اور انجام کے اعتبار سے بھی اچھا ہے ‘‘ یہاں یہ بات بھی قابلِ توجہ ہے کہ جب اطاعت کا تذکرہ کیا گیا ہے تو اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ {أَطِیْعُوْا}کا لفظ آیا ہے، لیکن { أُوْلِي الْأَمْرِ}کے ساتھ یہ لفظ نہیں لایا گیا، تو گویا اللہ ورسول صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت علیٰ الاطلاق اور غیر مشروط ہے ،جبکہ اولی الامر کی اطاعت علیٰ الاطلاق و غیر مشروط نہیں،بلکہ انکے لیٔے یہ شرط ہے کہ ان کا قول کتاب وسنّت کے مطابق ہو، ورنہ اطاعت نہیں کی جائیگی۔ ارشادِ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم :((لَا طَاعَۃَ لِمَخْلُوْقٍ فِيْ مَعْصِیَۃِ الْخَالِقِ))کا بھی یہی مفہوم ہے۔[1] 3 رفع یدین کے موضوع پر ایک کتاب’’ تحقیق مسئلہ رفع یدین‘‘ شائع ہوئی ہے، جسکے مؤلف ابومعاویہ ماسٹر محمد امین اوکاڑوی اور ناشر [ ابو حنیفہ ؒ اکیڈمی ] ہے ۔ اس کتاب میں دیگر دلائل سے قطع نظر ایک قرآنی آیت سے بھی رفع یدین نہ کرنے پر استدلال کیا گیا ہے اور یہ دلیل ماسٹر صاحب سے پہلے کسی حنفی امام وفقیہ یا عالم ومناظر کو نہیں سوجھی تھی یہ انکشاف انہی کا ہے انکی خود ساختہ وہ آیت اور اسکے ترجمہ کے اصل الفاظ یوں ہیں: ’’نیز اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ( یٰٓأَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا قِیْلَ لَھُمْ کُفُّوْا أَیْدِیَکُمْ وْأَقِیْمُوا الصَّلَـٰوۃَ ) [2] ’’اے ایمان والو ! جن سے کہا گیا تھا کہ اپنے ہاتھ روکے رکھو اور نماز قائم کرو ۔‘‘
Flag Counter