Maktaba Wahhabi

12 - 75
2 حدیث کے وہ الفاظ جو ان کے اقوال کے خلاف آتے ہیں ان کو حذف کردینا : دار قطنی جلد: ۱ ،صفحہ : ۳۲۰ پر معروف حدیث ہے : ((لَا یَقْرَأَنَّ أَحَدٌ مِّنْکُمْ شَیْئاً مِّنَ الْقُرْآنِ اِذَا جَہَرْتُ اِلَّا بِأُمِّ الْقُرْآنِ)) اس میں مولانا احمد علی سہارنپوری ؒنے یوں تحریف کی: (لَا یَقْرَأَنَّ أَحَدٌ مِّنْکُمْ شَیْئاً مِّنَ الْقُرْآنِ اِذَا جَہَرْتُ بِالْقُرْآنِ ) قَالَ الدَّارُ قُطْنِیُّ رِجَالُہٗ ثِقَاتٌ) [1] اس میں اِلَّا بِأُمِّ الْقُرْآنِ کا جملہ ہی حذف کردیا ۔ حدیث کا مطلب تو واضح ہے کہ میں جب قراء ت جہری کروں تو تم صرف سورۃ فاتحہ پڑھو ۔ سہارنپوری ؒصاحب کی تحریف کے بعد یہ معنیٰ ہوا کہ جب میں جہری قراء ت کروں تو تم کچھ بھی نہ پڑھو۔ امام کے پیچھے سورت فاتحہ پڑھنا حنفی اقوال کے خلاف ہے اس لیٔے انہوں نے وہ جملہ ہی حذف کردیا جس سے امام کے پیچھے سورت فاتحہ پرھنا لازم آتا ہے۔ 3 مطلب براری کیلئے حدیث میں اضافہ کرنا : ابو داؤد وغیرہ میں حدیث ہے: ((ثَلَاثٌ جِدُّہُنَّ جِدٌّ وَ ہَزْلُہُنَّ جِدٌّ : اَلنِّکَاحُ وَ الطَّلَاقُ وَ الرَّجْعَۃُ)) حنفی اقوال میں ہے کہ قسم اٹھانے والا ارادہ سے یا مجبوراً یا بھول کر قسم اٹھائے تو حکماً تمام صورتیں برابر ہیں،ان کا یہ موقف کتاب و سنت کے خلاف ہے، انہوں نے اپنے اس موقف کو ثابت کرنے کیلئے مذکورہ بالا حدیث میں تحریف کر ڈالی۔ صاحبِ ھدایہ اس حدیث کو ان الفاظ میں نقل کرتے ہیں: (ثَلَاثٌ جِدُّہُنَّ جِدٌّ وَ ہَزْلُہُنَّ جِدٌّ : اَلنِّکَاحُ وَ الطَّلَاقُ وَ الْیَمِیْنُ) [2]
Flag Counter