Maktaba Wahhabi

9 - 75
بسم الله الرحمن الرحيم حفظہ اللہ مقدمہ از فضیلۃ الشیخ علّامہ ابو انس محمد یحییٰ گوندلوی حفظہ اللہ یہ مقدمہ شیخ ابو انس گوندلوی حفظہ اللہ نے دراصل جناب ڈاکٹر ابو جابر عبد اللہ دامانوی حفظہ اللہ کی کتاب ’’قرآن و حدیث میں تحریف‘‘ کیلئے بطورِ تقریظ لکھا تھا جسے اپنے موضوع کی مناسبت سے ہم نے ان کے شکریہ کے ساتھ بطورِ مقدمہ یہاں درج کر دیا ہے۔جَزَاہُ اللّٰہُ خَیْراً۔ ابوعدنان امتِ مسلمہ جب سے تقلیدی جمہود کا شکار ہوئی ہے، اسی وقت سے کتاب و سنت کی شریعتِ مطہرہ میں جو حیثیت ہے وہ مقلدین کے ہاں بے معنیٰ سی ہوکر رہ گئی ہے۔ یوں تو ہر تقلیدی گروہ کتاب و سنت پر عمل کا دعویٰ کرتا ہے مگر اختلافی مسائل میں عملاً یہ دعویٰ محلِ نظر ہے اس لیٔے کہ ہر گروہ نے اپنے امام اور مقتدا کے قول کو حرفِ آخر سمجھا ہوا ہے اور اپنے امام کے قیاسی و آرائی اقوال جو کتاب و سنت سے صریحاً متصادم ہیں ان میں کتاب و سنت کو پسِ پشت ڈالتا ہے اور اپنے امام کے قول کو بہر صورت راجح قرار دیتا ہے اور یہ عذرِلنگ پیش کیا جاتا ہے کہ ہم کتاب و سنت کی نصوص کو سمجھنے کی سکت نہیں رکھتے۔ ہماری بصیرت امام کی رائے اور بصیرت کے مقابلے میں ہیچ ہے۔ اور پھر ہمارا اپنے امام کے بارے میں حسنِ ظن ہے کہ وہ نصوص کی مخالفت نہیں کرسکتا لہٰذا حق وہی ہے جو ہمارے امام نے سمجھا ہے۔ تقلیدی جمود و تسلط کے بعد جو گروہ معرضِ وجود میں آئے ، ان میں سے ہر ایک نے خود کو حق پر سمجھا: {کُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَیْہِمْ فَرِحُوْنَ} (المؤمنون: ۵۳) ’’ جو چیز جس فرقے کے پاس ہے وہ اسی سے خوش ہو رہا ہے۔‘‘
Flag Counter