Maktaba Wahhabi

43 - 75
تیسرا حملہ : مولوی فخر الحسنؒ اور فیض الحسنؒ صاحبان گنگوہی رکن رکینِ دیوبند دونوں باپ بیٹے نے ابو داؤد مطبوعہ مجیدی کانپور ۱۳۴۵؁ھ کی تصحیح اور حواشی لکھتے ہوئے [رَکْعَۃً]کو متن ِ حدیث میں لکھ کر اصل پر [نسخہ ]کا نشان دیتے ہوئے حاشیہ میں [لَیْلَۃً]کو نسخہ قرار دے دیا ،ملاحظہ ہو ابو داؤد (ص:۲۰۲)مع حاشیہ التعلیق المحمود ، جلد اول، مطبوعہ مجیدی کانپور۔ چوتھا حملہ : چوتھے شہسوارنے ابو داؤد مطبوعہ نولکشورکی تصحیح کرتے ہوئے پہلے تینوں سے بڑھ چڑھ کر جو ہریوں دکھلائے کہ [عِشْرِیْنَ لَیْلَۃً] کو متن ِحدیث میں ہی [عِشْرِیْنَ رَکْعَۃً]کر دیا، ملاحظہ ہو ابو داؤد (ص:۲۰۳) مطبوعہ نولکشور۔ علّامہ زیلعیؒ حنفی نے (نصب الرایہ ص: ۱۲۶، ج:۲)میں، ابن نجیمؒ حنفی نے (البحر الرائق ص: ۴۰، ج:۲) میں،ابن ہمام ؒنے (فتح القدیر ص: ۳۷۵، ج: ۱)میں علّامہ حلبیؒنے (مستملی ص: ۴۱۶) میں اور مفتی احمد یار حنفی بریلوی نے (جاء الحق ،۲/۵ ۹)میں اسی ابو داؤد کے حوالے سے نقل کیا ہے، اور ان تمام نے عشرین لیلۃ کے الفاظ نقل کرتے ہوئے اس روایت کو ضعیف قرار دیا ہے۔ اسی طرح ابن ترکمانی ؒنے (الجوہر النقیج:۲، ص: ۴۹۸ ) میں اس روایت کے ضعیف و منقطع ہونے کی صراحت کی ہے۔ ملّا علی قاری حنفی متوفی ۱۰۱۴؁ھ نے (مرقاۃ ص: ۱۸۴، ج:۳) میں، شیخ عبد الحق محدّث دھلوی نے (اشعۃ اللمعات ص: ۵۸۱، ج:۱) میں اور مولوی قطب الدین دھلوی حنفی نے (مظاہر حق ص: ۴۱۶، ج:۱) میں اس روایت کو ابو داؤد سے عشرین لیلۃ کے الفاظ سے ہی ذکر کیا ہے۔ (تحفہ حنفیہ ص: ۳۹) یہاں تک تمام بحث کا دار و مدار سنن ابی داؤد کی روایت تھی اور اگر سنن ابی داؤد کی روایت کے علاوہ یہ مضمون کسی دوسری روایت میں وضاحت سے موجود ہو تو سنن ابی
Flag Counter