Maktaba Wahhabi

85 - 128
یکتا تھے۔[1] امام ابوزرعہ جرح وتعدیل کے بہت بڑے امام تھے۔ امام ابوحاتم نے کہا:جو لوگ صحیح اور ضعیف حدیث کا علم، ان کا فرق اور علل حدیث کو اچھی طرح جانتے ہیں،ان میں احمد بن حنبل،ابن معین، اور علی بن مدینی شامل ہیں اور ان کے بعد ابو زرعہ اس فن میں یکتا تھے۔[2] حافظ ذہبی فرماتے ہیں:جرح و تعدیل میں مجھے ابوزرعہ کا کلام بہت پسند ہے۔اس سے تقوی اور معرفت کا اظہار ہوتا ہے، ان کے برخلاف ان کے ساتھی ابو حاتم واقعی جراح اور متشدد تھے۔[3] سحری کے وقت شیوخ کے پاس پہنچ جاتے: اپنے بارے خود فرماتے ہیں:کنا نبکر بالاسحار الی مجلس الحدیث نسمع من الشیوخ۔[4] تصانیف: فن رجال پر ان کی درج ذیل کتب ہیں: ۱۔کتاب الضعفاء والکذابین والمتروکین ۲۔کتاب أسامی الضعفاء ۳۔الاجوبۃ علی اسئلۃ البرزعی فی الثقات ۴۔کتاب الافراد آپ کے بکثرت اقوال امام ابن ابی حاتم نے اپنی کتب میں نقل کیے ہیں، مثلا تقدمۃ المعرفۃ لکتاب الجرح والتعدیل، الجرح والتعدیل، علل الحدیث، المراسیل، بیان خطأ البخاری فی تاریخہ الکبیر۔ امام ابوزرعہ نے کہا کہ میرے گھر میں پچاس سال سے لکھی ہوئی کتابیں ہیں اور وہ چیزیں جب سے لکھی ہیں میں نے انھیں دوبارہ نہیں دیکھا لیکن میں جانتا ہوں کہ فلاں چیز کس کتاب میں،،کس ورقے پر، کس صفحے اور کس سطر پر ہے۔[5] وفات کا واقعہ: نزع کے وقت ان کے پاس بیٹھے ہوئے علماء و محدثین نے تلقین والی
Flag Counter