Maktaba Wahhabi

75 - 128
۱: شمیسۃ بنت عزیز بن عامر العتکیۃ البصریۃ، ابن معین نے کہا:ثقہ۔[1] علامہ مزی اور ابن حجر کے سامنے یہ توثیق نہیں تھی اسی وجہ سے ابن حجر نے کہا:مقبول۔[2] اگرابن حجر کے سامنے امام ابن معین کی توثیق ہوتی تو وہ کبھی شمیسہ راویہ کو مقبول نہ کہتے۔ ۲: عبدالرحمن الجرمی،ابن معین نے کہا: ثقۃ۔[3] ابن حجر نے کہا:مقبول۔[4] ۳: عبداللّٰه بن ابی سلیمان، ابن معین نے کہا:ثقۃ۔[5] ابن حجر نے کہا:صدوق۔[6] تہذیب میں صرف ابو حاتم کا قول شیخ لکھا ہے اور یہ کہ اس کو ابن حبان نے ثقہ کہا ہے۔ابن معین کی توثیق سامنے ہوتی تو اس راوی کو صدوق کی بجاے ثقہ کہتے۔ ۴: مرّی بن قطری، ابن معین نے کہا:ثقۃ۔[7] ابن حجر نے کہا:مقبول۔[8] ۵: ابوالعدَبَّس، ابن معین نے کہا:ثقۃ۔[9] ابن حجر نے کہا:مجہول۔[10] ۶: ابوالعنبس۔ابن معین نے کہا:ثقۃ۔[11] ابن حجر نے کہا:مقبول۔[12] ۷: صلت بن طریف، ابن معین نے کہا:لیس بہ بأس[13] ابن حجر نے کہا:مستور۔[14] ذہبی نے کہا:مجہول۔[15]
Flag Counter