Maktaba Wahhabi

52 - 67
کام آئیں اور اپنے علم و ہنر کا سکہ بٹھا سکیں۔ لیکن یہ کہاں۔ یہ تخلیق انسانی صرف اللہ کی شان ہے۔ سائنس بچاری کو کیا دخل۔سچ کہا اکبر الہ آبادی مرحوم نے مذہب کبھی سائنس کا سجدہ نہ کرے گا انسان اڑیں بھی تو خدا ہو نہیں سکتے مجبوراً سائنس کی سرپرستی کرنے والی حکومتوں نے اسی زوجین کے قدرتی تعلق کو فروغ دینے کے لئے اب یہ کیاہے کہ بچوں کے پیدا کر نے والے انسانی جوڑوں کو وہ مختلف انعام بانٹ رہی ہے۔ سات ارب روپیہ حکومت روس نے 1944ء میں بچوں کے پیدا کرنے پر صرف کیا ہے چنانچہ تازہ خبر آئی ہے کہ جس گھر میں تین بچے پیدا ہو جائیں ان کو چار سو (400)روپیہ انعام اور اسّی(80)روپیہ ماہوار وظیفہ۔چوتھے بچے پر بارہ سو(1200)روپیہ انعام ایک سو بیس (120)روپیہ ماہوار وظیفہ۔ اسی طرح بڑھتا گیا ہے حتی کہ نویں بچے کے پیدا ہونے پر ساڑھے تین ہزار(3500)روپیہ نقد انعام اور ڈھائی سو(250)روپیہ ماہوار وظیفہ اور تمغے اور خطابات اس کے علاوہ تمغہ مادریت اور مدر ہیروئن عالی قدر مراتب دیئے جاتے ہیں۔ (صدق 23اکتوبر1944ء ) اور حکومتِ روس کی طرح برطانیہ ،امریکہ ،جاپان،ساری حکومتیں انعامات تقسیم نسلِ انسانی کی افزائش کے لئے مرد و زن کے جوڑوں پر کر رہی ہیں۔ دیکھا آپ نے تخلیق انسانی اب بھی کسی کے بس کی بات نہیں پس آج انسانوں کا یہ عجز ،ارباب کمال کا یہ اللہ کی ہستی اور اسکے کمال قدرت پردلیل ہے۔ وَاللّٰہُ خَلَقَکُمْ مِّنْ تُرَابٍ ثُمَّ مِنْ نُطْفَۃٍ ثُمَّ جَعَلَکُمْ
Flag Counter