Maktaba Wahhabi

23 - 67
ہو گی یا نہیں۔ اگر نہیں زائل ہوتی تو اجتماع نقیضین لازم آتا ہے اگر زائل ہوگئی تو صورت ثانیہ حادث ہوئی۔ کیونکہ پہلے کے زوال کے بعد یہ صورت پیدا ہوتی ہے پس جب صورت ثانیہ حادث ہوئی اور ظاہر ہے کہ صورت کے ساتھ مادہ کا تلازم ہے تو مادہ بھی حادث ہوا کیونکہ مادہ کا وجود اگر پہلے ہو جائے تو صورت کے ساتھ تلازم نہ رہا حالانکہ یہ ضروری ہے کما لا یخفی علی المبتدی فضلا عن الماھر۔ پس جب مادہ حادث ٹھہرا تو اب ضروری ہے کہ اس کیلئے علتِ محدثہ ہو اور یہی موجد و محدث اللہ ہے۔ تخلیق مادّہ سے وجود باری کا استدلال مادّہ معدوم ہے ظاہر ہے کہ جب ہم کسی مرغی کو دیکھتے ہیں تو سمجھتے ہیں کہ اس کا وجود اپنے مادہ سے ہوا ہے جو کہ انڈاہے اور پھر سوال ہوتا ہے کہ آخر انڈا کہاں سے پیدا ہوا تو نہایت آسانی سے جواب دیا جاسکتا ہے کہ یہ انڈا دوسری مرغی سے حاصل ہوا ہے۔ لیکن جب سلسلہ کلام آگے بڑھایا جائے اور کہا جائے کہ اچھا یہ انڈا مرغی سے پیدا ہوا لیکن یہ مرغی کس سے پیدا ہوئی اور یہ انڈا مرغی سے پیدا ہوا ہے تو لا محالہ ایک حد انتہا میں ایسی پیدا ہو گی جہاں سلسلہ جا کر رک جائے گا۔ کیونکہ پوچھا جائے گا کہ اچھا پہلی مرغی کے وجود کا مادہ یعنی پہلا انڈا کس سے پیدا ہوا۔ اگر کہو مرغی سے تو اس سے پہلے کوئی مرغی نہیں جس سے یہ انڈا ہو ا۔کیونکہ ہم نے پہلی مرغی کی بابت سوال کیا ہے اگر اس سے پہلے کوئی اور مرغی ہو تو یہ پہلی مرغی نہیں ہوگی۔ پس لا محالہ پہلا انڈا دور اور تسلسل کو حذف کرنے کے سبب معدوم محض رہا ہوگا۔ جسے اللہ کی عنایت ِکاملہ نے ظہور اور
Flag Counter