Maktaba Wahhabi

8 - 67
جو کہ بالکل غلط ہے۔ مشہور کلیہ ہے کہ عدمِ علم سے علم بالعدم لازم نہیں آتا۔ یورپ میں ایک فلسفی نیٹشے گزرا ہے اسکے انکار خدا کی بنیاد اسی عدمِ علم سے علم بالعدم کا ادعائے باطل تھا۔ اسی طرح یورپ کے ایک فلسفی کانٹ نے اپنی کتاب عقل صحیح میں تو یہ بھی لکھ مارا ہے کہ کائنات سے اللہ کے وجود پر استدلال کرنا غلط ہے۔ مفکرِ ملّت ڈاکٹر اقبال ؔ ایسے ہی لوگوں کو سامنے رکھ کر لکھتے ہیں اگر ہوتا وہ مجذوب فرنگی اس زمانے میں تواقبالؔ اس کو سمجھاتا مقامِ کبریا کیا ہے کانٹ وغیرہ جیسے نامورانِ یورپ کی غلطی فنِ سائنس کے اکابر کی حالیہ تحقیق سے بھی ہورہی ہے۔ اربابِ سائنس کا باری تعالیٰ پر فیصلہ۔ سر جیمس جینس نے برٹش ایسوسی ایشن میں سائنس پر جو مقالہ پڑھا اس میں موصوف نے کہا کہ سائنس نے اب اقرار کر لیا ہے کہ جس عالم سے ہم حواسِ ظاہری کے بنا پر مانوس ہیں کم از کم ویسا ہی ایک عالمِ غیب بھی ہے۔ تیس سال قبل سائنس کا زور اپنے علم پر تھا آج زور اپنے جہل پر ہے تیس سال قبل نام نہاد (معجزات) قابلِ مضحکہ تھے۔آج معجزات ممکن ہیں۔ بلکہ اغلب ہیں۔ کہنا چاہیئے کہ قطعی ہیں۔ کائنات میں عظمتِ ناپیدا کنار کے جلوے صحیح سائنس کو اللہ تک لارہے ہیں۔ (بائبل از ٹروص 269بحوالہ صدق 11و21مئی 1938؁ء) حقیقت یہ ہے کہ اللہ تعالی کی ہستی پر غور کرنے کے لئے آج بھی اس کی مقدورات و مخلوقات ہی دلیل ہیں۔ اور کائنات کی وسعت میں پھیلے
Flag Counter