Maktaba Wahhabi

53 - 67
اَزْوَاجاً(فاطر آیت نمبر 11)ھُوَالَّذِیْ یُصَوِّرُکُمْ فِی الْاَرْحَامِ کَیْفَ یَشَائُ لَا اِلٰہَ اِلاَّ ھُوَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ(آل عمران آیت نمبر6) اِمساکِ روح ہستی اللہ پر دلیل ناطق ہے آج دنیا میں سینکڑوں جابر بادشاہ اور نامور ڈاکٹر اور حکماء و عقلا اور سائنس و حکمت کے ماہرین۔ ہزاروں سامانِ عشرت و اسباب حکمت اورعلاج و معالجہ اور دوا کے بے شمار ذخیروں کے باوجود اسی طرح بے بسی وبے چارگی کی موت مرتے ہیں جس طرح جنگل میں کوئی گنوار چرواہا مرتا ہے۔ متنبی نے کیا اچھالکھا ہے۔ ؎ یَمُوْتُ رَاعِی الضَّأنِ فِیْ جَھْلِہٖ مَیْتَۃَ جَا لِیْنُوْ سَ فِیْ طِبِّہٖ یہ روح اور قبض روح اور ارسالِ روح معرفتِ خدا کے لئے ایک روشن ثبوت ہے۔ فرمایا وَ یَسْئَلُوْنَکَ عَنِ الرُّوْحِ قُلِ الرُّوْحُ مِنْ اَمْرِ رَبِّیْ وَمَا اُوْتِیْتُمْ مِّنَ الْعِلْمِ اِلَّا قَلِیْلاً۔(بنی اسرائیل آیت نمبر 85)۔ اَللّٰہُ یُتَوَفّٰی الْاَ نْفُسَ حِیْنَ مَوْتِھَا وَالَّتِیْ لَمْ تَمُتْ فِیْ مَنَامِھَا فَیُمْسِکَ الَّذِیْ قَضٰی عَلَیْہَا لَاٰ یَاتٍ لِقَوْمٍ الْمَوْتَ وَ یُرْسِلُ الْاُخْرٰی اِلٰی اَجَلٍ مُّسَمًّی اِنَّ فِیْ ذَالِکَ لَاٰ یَاتٍ لِقَوْمٍ یَتَفَکَّرُوْنَ(زمر آیت نمبر 42)۔ اسی کا ترجمہ اکبر الہ آبادی نے کیا ہے ؎ ضروری کام جو نیچر کا ہے کرنا ہی پڑتا ہے نہیں جی چاہتا مطلق مگر مرنا ہی پڑتا ہے
Flag Counter