Maktaba Wahhabi

78 - 99
تین کے پاس ایک اونٹ ہو گا ، اور چار کے پاس ایک اونٹ ہو گا ، اور دس کے پاس ایک اونٹ ہو گا ، اور باقیوں (تیسرے گروہ کے لوگوں )کو آگ اکٹھا کرے گی ، اوروہ ان کے ساتھ رات گذارے گی جہاں وہ رات گذاریں گے ، اور ان کے ساتھ دوپہر کا قیلولہ کرے گی جہاں وہ قیلولہ کریں گے ، اور ان کے ساتھ صبح کرے گی جہاں وہ صبح کریں گے ، اور ان کے ساتھ شام کرے گی جہاں وہ شام کریں گے (یعنی ہر وقت ان کے ساتھ رہے گی )۔‘‘ ہو سکتا ہے کہ اس حدیث میں پہلے گروہ سے مراد نیکو کار لوگوں کا گروہ ، اور دوسرے گروہ سے مرادوہ لوگ ہوں جنھوں نے نیکیاں بھی کی ہو نگی اور برائیاں بھی ، اور تیسرے گروہ سے مراد کفار کا گروہ ہو! واللہ اعلم حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور کہنے لگا : اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کافروں کو ان کے چہروں کے بل کیسے جمع کیا جائے گا ؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((أَلَیْسَ الَّذِیْ أَمْشَاہُ عَلٰی رِجْلَیْہِ فِیْ الدُّنْیَا قَادِرًا عَلٰی أَنْ یُّمْشِیَہٗ عَلٰی وَجْہِہٖ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ؟ )) [1] ’’ کیا وہ ذات جس نے اسے دنیا میں پاؤں کے بل چلایا ، وہ اسے قیامت کے روز چہرے کے بل چلانے پر قادر نہیں ؟ ‘‘ حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( یُحْشَرُ النَّاسُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ عَلٰی أَرْضٍ بَیْضَائَ عَفْرَائَ کَقُرْصَۃِ النَقِیِّ لَیْسَ فِیْہَا عَلَمٌ لِأَحَدٍ )) [2] ’’ لوگوں کو روزِ قیامت ایک ایسی زمین پر جمع کیا جائے گا جو میدے کی روٹی کی
Flag Counter