Maktaba Wahhabi

80 - 99
عِبَادُکَ وَإِنْ تَغْفِرْ لَہُمْ فَإِنَّکَ أَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ } (سورۃ المائدۃ : ۱۱۷، ۱۱۸) ’’ میں ان پر گواہ رہا جب تک ان میں رہا ، پھر جب تو نے مجھے فوت کردیا تو تو ہی ان پر مطلع رہا ، اور تو ہر چیز کی پوری خبر رکھتا ہے ، اگر تو ان کو سزا دے تو یہ تیرے بندے ہیں ، اور اگر ان کو معاف فرما دے تو تُو غالب ہے ، حکمت والا ہے ۔‘‘ تب کہا جائے گا : ’’جب سے آپ ان سے جدا ہوئے ، انھوں نے دین سے منہ موڑ لیا تھا اور وہ مرتد ہو گئے تھے۔‘‘ [1] حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا بیان ہے کہ میں نے رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا : (( یُحْشَرُ النَّاسُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ حُفَاۃً عُرَاۃً غُرْلاً ، قُلْتُ : یٰارَسُوْلَ اللّٰہِ ! اَلرِّجَالُ وَالنِّسَائُ جَمِیْعًا یَنْظُرُ بَعْضُہُمْ إِلٰی بَعْضٍ ؟ قَالَ: یٰا عٰائِشَۃُ ! اَلْأَمْرُ أَشَدُّ مِنْ أَنْ یَنْظُرَ بَعْضُہُمْ لِبَعْضٍ )) [2] ’’ قیامت کے دن لوگوں کوننگے پاؤں ، ننگے بدن اور غیر مختون حالت میں جمع کیا جائے گا ۔‘‘میں نے کہا : اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! مرداور عورتیں سب اکٹھے ہونگے اور ایک دوسرے کو دیکھ رہے ہو نگے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا : ’’ اے عائشہ ! اس روز کا معاملہ ایک دوسرے کی طرف دیکھنے سے کہیں زیادہ سخت ہو گا ۔‘‘ اللہ تعالیٰ اپنے بندے سے گفتگو کرے گا اور دونوں کے درمیان کوئی ترجمان نہیں ہو گا حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : (( مَا مِنْکُمْ مِّنْ أَحَدٍ إِلاَّ سَیُکَلِّمُہُ اللّٰہُ لَیْسَ بَیْنَہٗ وَبَیْنَہٗ تُرْجُمَانٌ فَیَنْظُرُ أَیْمَنَ مِنْہُ فَلَایَرٰی إِلاَّ مَا قَدَّمَ ،
Flag Counter