Maktaba Wahhabi

76 - 99
صور میں دوبارہ پھونکا جائے گا فرمان ِ الٰہی ہے : { وَنُفِخَ فِی الصُّوْرِ فَإِذَا ہُمْ مِّنَ الْأَجْدَاثِ إِلٰی رَبِّہِمْ یَنْسِلُوْنَ } (سورۂ یٰسٓ : ۵۱) ’’ صور کے پھونکے جاتے ہی سب کے سب اپنی قبروں سے اپنے پروردگار کی طرف (تیز تیز ) چلنے لگیں گے ۔‘‘ اس آیت میں صور میں پھونکے جانے سے مراد دوسری مرتبہ پھونکا جانا ہے جس کے بعد لوگ اپنی اپنی قبروں سے اٹھ کھڑے ہو ں گے۔ معروف امام تفسیر امام مجاہد ؒ کہتے ہیں : ’’کافروں کو قیامت سے پہلے ایک بار ایسی نیند آئے گی کہ جس میں انھیں نیند کی لذت محسوس ہو گی ، پھر اچانک ایک چیخ کی آواز آئے گی ، جس سے وہ شدید گھبراہٹ اور خوف کی حالت میں اٹھ کھڑے ہو ں گے اور اِدھر اُدھر دیکھنے لگیں گے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : { ثُمَّ نُفِخَ فِیْہِ أُخْرٰی فَإِذَا ہُمْ قِیَامٌ یَّنْظُرُوْنَ } ’’پھر دوبارہ صور پھونکا جائے گا جس سے وہ ایک دم کھڑے ہو کر دیکھنے لگ جائیں گے ۔‘‘ اور سورتِ یٰسٓ کی اس آیت میں اللہ تعالیٰ کفار کی حالت کو بیان کرتے ہوئے فرماتاہے: {قٰالُوْا یَا وَیْلَنَا مَنْ م بَعَثَنَا مِنْ مَّرْقَدِنَا } (سورۂ یٰسٓ : ۵۲) ’’ کہیں گے ہائے ہائے ! ہمیں ہماری خوابگاہوں سے کس نے اٹھادیا ؟‘‘ لہٰذاان آیات سے ثابت ہوا کہ صور میں دو مرتبہ پھونکا جائے گا : ایک مرتبہ پھونکے جانے سے لوگ بے ہوش ہو کر گر پڑیں گے ، یعنی ان پر موت آجائے گی ، پھر دوسری مرتبہ پھونکے جانے سے وہ اٹھ کھڑے ہو ں گے۔
Flag Counter