Maktaba Wahhabi

61 - 99
بشارت دینا اور سزا سے ڈرانا۔فرمانِ الٰہی ہے: { رُسُلاً مُّبَشِّرِیْنَ وَمُنْذِرِیْنَ } (سورۃالنساء: ۱۶۵) ’’ہم نے رسولوں کو خوشخبریاں دینے والے اور ڈرانے والے بنا کر بھیجا‘‘۔ (۴) اقوال وافعال میں پاکیزہ نمونہ اور اسوۂ حسنہ کے ذریعے لوگوں کی اصلاح کرنا۔ (۵) لوگوں کے درمیان اللہ تعالیٰ کی شریعت کاعملی نفاذ کرنا۔ (۶) قیامت کے دن رسولوں کا اپنی امتوں پر گواہی دینا کہ انہوں نے ان کو اللہ تعالیٰ کا پیغام واضح طور پرپہنچادیا تھا۔ارشادِ باری تعالیٰ ہے: {فَکَیْفَ إِذَاجِئْنَا مِنْ کُلِّ أُمَّۃٍ بِشَہِیْدٍ وَّجِئْنَابِکَ عَلٰی ہٰٓؤُلَآئِ شَہِیْدًا} (سورۃ النسآء:۴۱) ’’پس اس وقت کیا حال ہوگا جب ہم ہر امت میں سے ایک گواہ لائیں گے ، اور آپ کو ان لوگوں پر گواہ بنا کر لائیں گے‘‘۔ 4 تمام انبیاء علیہم السلام کا دین،اسلام ہے: تمام انبیاء ورسل علیہم السلام کادین ،اسلام ہی ہے۔ارشادِ باری تعالیٰ ہے: { إِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰہِ الْإِسْلَامُ } (سورۂ آل عمران:۱۹) ’’بے شک اللہ تعالیٰ کے نزدیک پسندیدہ دین، اسلام ہی ہے‘‘۔ تمام انبیاء علیہم السلام ایک اللہ کی عبادت کی طرف بلاتے اور غیر اللہ کی عبادت چھوڑنے کی تلقین کرتے رہے، اگرچہ ان کی شریعتیں اور احکام مختلف تھے لیکن وہ سب کے سب ایک اساس وبنیاد پر متفق تھے جو کہ توحید ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ٔکریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ((اَ لْأَنْبِیَائُ إِخْوَۃٌ لِعَلاَّتٍ أُمَّہَاتُہُمْ شَتّٰی وَدِیْنُہُمْ وَاحِدٌ )) [1]
Flag Counter