Maktaba Wahhabi

71 - 99
(۲) تفصیلی ایمان: موت کے بعد جتنی تفاصیل ہیں ان سب پر ایمان لانا، مثلاً قبر کا عذاب اور اس کی نعمتیں، صور میں پھونکنا ، دوبارہ زندہ ہونا ، حشرونشر ، حساب،جزاء وسزا ، حوض ، میزان ، پل صراط ، جنت ودوزخ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سب سے پہلے اس بات پرہمارا پختہ یقین ہونا چاہئیے کہ ہم سب کو اور پوری بنی نوع انسانیت کو مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونا اور اللہ تعالیٰ کے سامنے پیش ہونا ہے ، فرمانِ الٰہی ہے : { زَعَمَ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا أَنْ لَّنْ یُّبْعَثُوْا قُلْ بَلٰی وَرَبِّیْ لَتُبْعَثُنَّ ثُمَّ لَتُنَبَّئُنَّ بِمَا عَمِلْتُمْ وَذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ یَسِیْرٌ } (سورۃ التغابن : ۷) ’’ کافروں کا خیال یہ ہے کہ انہیں دوبارہ زندہ نہیں کیا جائے گا ، آپ کہہ دیجئے ! کیوں نہیں اللہ کی قسم ! تمھیں ضرور بالضرور اٹھایا جائے گا ، پھر جو کچھ تم نے کیا ہے اس کی تمھیں خبر دی جائے گی ، اور یہ کام اللہ پر انتہائی آسان ہے ۔‘‘ قربِ قیامت پھر ہمارا اس بات پر بھی پختہ یقین ہونا چاہئیے کہ قیامت انتہائی قریب ہے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے : {تَعْرُجُ الْمَلَآئِکَۃُ وَالرُّوْحُ إِلَیْہِ فِیْ یَوْمٍ کَانَ مِقْدَارُہٗ خَمْسِیْنَ أَلْفَ سَنَۃٍ علیہم السلام فَاصْبِرْ صَبْرًا جَمِیْلاً علیہم السلام إِنَّہُمْ یَرَوْنَہٗ بَعِیْدًا علیہم السلام وَنَرَاہُ قَرِیْبًا } (سورۃ المعارج : ۴ تا ۷) ’’ جس کی طرف فرشتے اور روح چڑھ کر جاتے ہیں ، ایک ایسے دن میں جس کی مقدار پچاس ہزار سال کی ہے ، پس آپ اچھی طرح صبر کریں ، بے شک یہ اس کو دور سمجھ رہے ہیں ، اور ہم اسے قریب ہی دیکھتے ہیں ۔‘‘
Flag Counter