Maktaba Wahhabi

14 - 99
{ وَالْعَصْرِ علیہم السلام إِنَّ الْإِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍ علیہم السلام إِلاَّ الَّذِیْنَ آمَنُوْا وَعَمِلُوْا الصَّالِحَاتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ } (سورۃ العصر) ’’ زمانے کی قسم ! بلا شبہ انسان خسارے میں ہے ، سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے ، اور ایک دوسرے کو حق کی تلقین اور صبر کی تاکید کرتے رہے ۔‘‘ اور سورۃ التین میں تو اللہ تبارک وتعالیٰ نے ایک نہیں، کئی قسمیں اٹھا کرفرمایا کہ تمام انسان اشرف المخلوقات ہونے کے باوجود ادنیٰ ترین مخلوق کے درجے میں ہیں ، سوائے ان کے جو ایمان والے ہوں اور عملِ صالح کرتے ہوں ، فرمایا : { وَالتِّیْنِ علیہم السلام وَالزَّیْتُوْنِ علیہم السلام وَطُوْرِ سِیْنِیْنَ علیہم السلام وَہٰذَا الْبَلَدِالْأَمِیْنِ علیہم السلام لَقَدْ خَلَقْنَا الْإِنْسَانَ فِیْ أَحْسَنِ تَقْوِیْمٍ علیہم السلام ثُمَّ رَدَدْنٰہُ أَسْفَلَ سَافِلِیْنَ علیہم السلام إِلاَّ الَّذِیْنَ آمَنُوْا وَعَمِلُوْا الصَّالِحَاتِ فَلَہُمْ أَجْرٌ غَیْرُ مَمْنُوْنٍ } (سورۃ التین) ’’ قسم ہے انجیر کی اور زیتون کی ، اور طورِ سینا کی ، اور اس امن والے شہر (مکہ ) کی ، کہ ہم نے انسان کو بہترین ساخت پر پیدا کیا ہے ، پھر ہم نے اسے ادنیٰ ترین مخلوق کے درجہ میں لوٹا دیا ، بجز ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کییٔ ، ان کیلئے ایسا اجر ہے جو کبھی منقطع نہیں ہوگا ۔‘‘ ان تمام آیاتِ کریمہ سے ثابت ہوا کہ زبان کے اقرار اور دل کی تصدیق کے ساتھ ساتھ اعضاء کے اعمال بھی ایمان میں شامل ہیں۔ 1اوامر پر عمل اعضاء کے اعمال میں ایک تو وہ اعمال ہیں جن کا تعلق امتثالِ اوامر سے ہے ، یعنی ان احکامات پر عمل کر نا جو اللہ تعالیٰ یا اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے صادر فرمائے ، مثلاً نماز ، روزہ ، حج، زکوٰۃ ، جہاد ۔۔۔ وغیرہ ۔اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
Flag Counter