Maktaba Wahhabi

11 - 99
میری امت کی بخشش فرما ، اور میری امت کو جہنم سے بچا۔‘‘کہا جائے گا : ’’آپ جائیے اور جس شخص کے دل میں ایک رائی کے دانے سے بھی کم ، اور اس سے بھی کم ، اور اس سے بھی کم ایمان ہو اسے بھی جہنم سے نکال لیجئے !‘‘ چنانچہ میں جاؤں گا اور اسی طرح کرونگا جیسا کہ مجھے حکم دیا جائے گا۔۔۔الخ [1] اس حدیث سے ثابت ہوا کہ روزِ قیامت ایمان ہی کی بنیاد پر انسان کی نجات ممکن ہو سکے گی ، اور کسی انسان کی نجات کیلئے ایمان اس قدر اہم ہے کہ اگر یہ رائی کے دانے سے بھی کم ہو گا تو اللہ تعالیٰ اسے ضرور جہنم سے نکال کر جنت میں داخل کردے گا۔ جب ایمان دنیا وآخرت میں انسان کی کامیابی اور نجات کیلئے اتنا اہم ہے تو اس کی تعریف کا جاننا اور اس کے ارکان معلوم کرنا نہایت ضروری ہے ۔ ایمان کا مفہوم ایمان تین چیزوں کا نام ہے ۔ (قول باللسان ، واعتقاد بالجنان ، وعمل بالأرکان) ’’ زبان کا اقرار ، دل کی تصدیق اور اعضاء کا عمل۔‘‘ یعنی زبان سے ایمان کے تمام ارکان کا اقرار کرنا ، اور دل سے ان کی تصدیق کرنا، مثلا اللہ تعالیٰ کی ربوبیت، الوہیت اور اس کے اسماء وصفات میں اس کی وحدانیت کا زبان سے اقرار کرنا اور دل میں یہ عقیدہ رکھنا کہ وہ اکیلا ہی ساری کائنات کا خالق ومالک اور عبادت کے لائق ہے ، اس کا کوئی شریک نہیں، اسی طرح وہ اپنے اسماء وصفات میں بھی یکتا اور متفرد ہے۔ نیز ایمان کی تعریف میں دل کے یہ اعمال بھی شامل ہیں:اللہ تعالیٰ سے محبت کرنا، اسی سے ڈرنا، اسی کی طرف رجوع کرنا اور اسی پر توکّل کرنا وغیرہ۔
Flag Counter