Maktaba Wahhabi

32 - 99
صفاتِ عالیہ کے اثبات کیلئے چند ضروری امور : اللہ تعالیٰ کی صفاتِ عالیہ کو ثابت کرتے ہوئے پانچ امور کا لحاظ رکھنا ضروری ہے: 1 قرآنِ مجید اور حدیثِ پاک میں وارد شدہ تمام صفات کو اللہ تعالیٰ کیلئے حقیقی طور پر ثابت کرنا۔ 2 اس بات پر پختہ اعتقاد رکھنا کہ اللہ تعالیٰ تمام کامل صفات سے متّصف ہے اور تمام عیوب ونقائص سے مبرّا ہے۔ 3 اللہ تعالیٰ کی صفات اور مخلوقات کی صفات میں کسی قسم کی مشابہت نہیں ہے، اللہ تعالیٰ پاک ہے، اس جیسی کوئی چیز نہیں، نہ اس کی صفات میں اور نہ اس کے افعال میں۔ 4 اللہ تعالیٰ کی صفات کی کیفیت سوائے اللہ تعالیٰ کے کسی کو معلوم نہیں، اس لییٔ ان صفات کی کیفیت معلوم کرنے کا تکلف کرنا یا بیان کرنا مخلوق کیلئے قطعا ًدرست نہیں ۔ 5 ان صفات پر مرتّب ہونے والے احکام اور آثار پر ایمان لانا۔ ان پانچ امور کی وضاحت کیلئے ہم اللہ تعالیٰ کی صفت ’’الاستواء‘‘ سے مثال بیان کرسکتے ہیں، لہٰذا اس صفت میں ان چیزوں کا لحاظ رکھنا ضروری ہے: 1 شرعی نصوص میں صفت ’’استواء‘‘ وارد ہے ، یعنی اللہ تعالیٰ عرش پر مستوی ہے ، لہذا اس صفت کو اللہ تعالیٰ کیلئے ثابت کرنا اور اس پر ایمان لاناضروری ہے ۔ ارشادِ باری تعالیٰ ہے: { اَلرَّحْمٰنُ عَلیَ الْعَرْشِ اسْتَوٰی } (سورۂ طٰہٓ:۵) ’’ رحمن عرش پر مُستوی ْہے۔‘‘ 2 صفت ’’استواء‘‘ کو اللہ تعالیٰ کیلئے ایسے کامل طریق پر ثابت کرنا جس کا وہ مستحق ہے اور اس کا معنیٰ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ اپنے عرش پر حقیقی طور پر مُستوی ْہے جیسا کہ اس کے شایانِ شان ہے۔ 3 اللہ تعالیٰ کے عرش پر مُستوی ْہونے کو مخلوقات کے مُستوی ْہونے سے تشبیہہ نہ دینا، کیونکہ اللہ تعالیٰ ہر قسم کے عرش سے بے نیاز ہے، اور وہ اس کا محتاج نہیں ہے۔
Flag Counter