Maktaba Wahhabi

58 - 93
مجھے معاف نہ کیا اور رحم نہ فرمایا تو میں برباد ہوجاؤں گا۔‘‘ (سورہ ہود آیت ۴۷) یوں ایک جلیل القدر پیغمبر کی اپنے بیٹے کے حق میں کی گئی سفارش بارگاہ الٰہی میں رد کردی گئی اور پیغمبر زادہ اپنے شرک کی وجہ سے عذاب میں مبتلا ہوکر رہا ۔ کتاب وسنت کی تعلیمات جان لینے کے باوجود اگر کوئی شخص یہ عقیدہ رکھتا ہے کہ ہم فلاں حضرت صاحب یا پیر صاحب کے نام کی نذرونیاز دیتے ہیں لہٰذا وہ ہمیں قیامت کے روز سفارش کرکے بخشوالیں گے تو اس کا انجام اس شخص سے کیسے مختلف ہوسکتا ہے جو اپنا کوئی جرم بخشوانے کے لئے حکومت کے کسی کارندے کو بادشاہ سلامت کے پاس اپنا سفارشی بناکر بھیجنا چاہے جبکہ وہ کارندہ خود حاکم وقت کے جاہ وجلال سے تھر تھرکانپ رہا ہو اور سفارش کرنے سے باربار معذرت کررہا ہو لیکن مجرم شخص یہی کہتا چلاجائے کہ حضور !بادشاہ سلامت کے دربار میں آپ ہی ہمارے سفارشی اور حمایتی ہیں آپ ہی ہمارا وسیلہ اور واسطہ ہیں ۔تو کیا ایسے مجرم کی واقعی سفارش ہوجائے گی یا وہ خود اپنی حماقت اور نادانی کے ہاتھوں تباہ برباد ہوگا ؟ ﴿ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ فَاَنّٰی تُؤفَکُوْنَ ﴾ ترجمہ:’’اس کے سوا کوئی الٰہ نہیں آخر تم کہاں سے دھوکا کھارہے ہو۔ (سورہ فاطر ‘آیت ۳) ٭٭٭
Flag Counter