Maktaba Wahhabi

26 - 93
عوام الناس کی اکثریت کے شرکیہ عقائد کی اصلاح نہ ہوجائے ۔ کسی مرض کا علاج کرنے کے قبل چونکہ اس کے اسباب وعلل کا کھوج لگانا بہت ضروری ہے تاکہ اصلاح احوال کے لئے صحیح سمت کا ٹھیک ٹھیک تعین کیا جاسکے ‘لہٰذا ہم نے آئندہ صفحات (ضمیمہ)میں اپنی ناقص رائے کے مطابق ان اہم اسباب وعوامل کا تذکرہ بھی کردیا ہے جو ہمارے معاشرے میں عقیدہ شرک کے پھیلاؤ کا باعث بن رہے ہیں۔ اسلامی انقلاب اور عقیدۂ توحید انقلاب کا لفظ اپنے اندر زبردست جاذبیت اور کشش رکھتا ہے یہی وجہ ہے کہ دنیا میں جہاں کہیں اسلامی انقلاب کا نعرہ لگتا ہے اسلام کے شیدائیوں کی بے تاب نظریں فوراً اس طرف اٹھ جاتی ہیں ۔آج کل وطن عزیز پاکستان میں اسلامی انقلاب ‘محمدیؐ انقلاب‘نظام مصطفیؐ ‘نفاذ شریعت اور نظام خلافت جیسے دعووں اور نعروں کے ساتھ مختلف افکار وعقائد رکھنے والی بے شمار جماعتیں ‘فرقے اور گروہ کام کررہے ہیں لہٰذا کتاب وسنت کی روشنی میں یہ دیکھنا از بس ضروری ہے کہ اسلامی انقلاب ہے کیا اور اس کی ترجیحات کیاہیں ؟ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بعثت مبارک کے بعد تیرہ سال تک مکہ معظمہ میں مقیم رہے اس سارے عرصہ میں آپ کی تمام تر دعوت صرف ایک ہی کلمہ پر مشتمل تھی قولوا لاالہ الاااللّٰه تفلحوا ۔ترجمہ ’’لوگو لاالہ الاااللّٰه کہو کامیاب ہوجاؤگے اس کے علاوہ نہ تو نماز روزے کے مسائل تھے نہ زکاۃ اور حج کے احکام نہ ہی دیگر معاملات زندگی کی تفصیلات نازل ہوئی تھیں بس یہی ایک عقیدۂ توحید کی دعوت تھی جسے آپ گھر گھر گلی گلی اورمحلے محلے پہنچارہے تھے ۔ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حطیم (بیت ا ﷲ شریف کا وہ حصہ جس پر چھت نہیں)میں نماز پڑھ رہے تھے عقبہ بن ابی معیط نے آکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی گردن میں کپڑا ڈال لیا اور نہایت سختی کے ساتھ گلا گھوٹنا شروع کیا حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ دوڑے دوڑے آئے اور عقبہ کو دھکا دے کر ہٹایا اور فرمایا اَتَقْتُلُوْنَ رَجُلًا أَنْ یّقُوْلَ رَبِّیَااللّٰه ترجمہ ’’کیا تم لوگ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم )کو اس لئے قتل کرنا چاہتے ہو کہ وہ کہتے ہیں میرا رب اﷲہے ‘‘حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے الفاظ سے یہ بات بالکل واضح ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کے
Flag Counter