Maktaba Wahhabi

76 - 93
الذات پراﷲتعالیٰ کا غیض وغضب اس قدر بھڑکتا ہے کہ ممکن ہے آسمان پھٹ جائے ‘زمین دولخت ہوجائے اور پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائیں ۔ فلسفہ وحدت الوجود اور حلول کا یہ کھلم کھلا اور عریاں تصادم ہے عقیدہ توحید کے ساتھ جس میں بے شمار مخلوق خدا پیری مریدی کے چکر میں آکر پھنسی ہوئی ہے ۔دینِ اسلام کی باقی تعلیمات پر‘وحدت الوجود اور حلول کے کیااثرات ہیں یہ ایک الگ تفصیل طلب موضوع ہے جو ہماری کتاب کے موضوع سے ہٹ کر ہے اس لئے ہم مختصراً چند باتوں کی طرف اشارہ کرنے پر اکتفا کرتے ہیں ۔ (۱) رسالت صوفیاء کے نزدیک ولایت ‘ نبوت اور رسالت دونوں سے افضل ہے[1] شیخ محی الدین ابن عربی فرماتے ہیں ’’نبوت کا مقام درمیانی درج ہے ولی سے نیچے اور رسالت سے اوپر [2] بایزید بسطامی کا ارشاد ہے ’’میں نے سمندر میں غوطہ لگایا جبکہ انبیاء اس کے ساحل پرہی کھڑے ہیں ‘‘نیز فرماتے ہیں ’’میرا جھنڈا قیامت کے روز محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے جھنڈے سے بلند ہوگا‘‘[3] (حضرت نظام الدین اولیاء رحمہاﷲ فرماتے ہیں ’’پیر کا فرمان رسول اللہ کے فرمان کی طرح ہے ‘‘[4] حافظ شیرازی کا ارشاد ہے ’’اگر تجھے بزرگ پیر اپنے مصلے کو شرا ب میں رنگین کرنے کا حکم دے تو ضرور ایسا کرکہ سالک (سلوک کی )منزلوں کے آداب سے ناواقف نہیں ہوتا [5]
Flag Counter