Maktaba Wahhabi

93 - 93
پس چہ باید کرد؟ جیسا کہ ہم پہلے واضح کرچکے ہیں کہ انسانی معاشرے میں تمام تر شر وفساد کی اصل بنیاد شرک ہی ہے شرک کا زہر جس قدر تیزی سے معاشرے میں سرایت کررہا ہے اسی تیزی سے پوری قوم ہلاکت اور بربادی کی طرف بڑھتی چلی جارہی ہے اس صورت حال کا تقاضایہ ہے کہ عقیدہ توحید کا شعور رکھنے والے لوگ انفرادی اور اجتماعی ‘ہر سطح پر شرک کے خلاف جہا دکا عز کریں انفرادی سطح پر سب سے پہلے اپنے اپنے گھروں میں اہل وعیال پر توجہ دیں جن کے بارے میں اﷲتعالیٰ کا واضح حکم بھی ہے ۔ ﴿ یَا أَیُّـھَا الَّـذِ یْنَ آمَنُوْا قُوْا أَنْفُسَکُمْ وَأَھْلِیْکُمْ نَـارًا ﴾ ترجمہ :اے لوگو! جو ایمان لائے ہو ‘اپنے آپ کو اور اپنے اہل وعیال کو (جہنم کی )آگ سے بچاؤ۔(سورۃ تحریم آیت ۶)اس کے بعد اپنے عزیزواقارب دوست واحباب پر توجہ دی جائے اور پھر گلی گلی ‘محلہ محلہ اوربستی بستی جاکر عقیدہ توحید کی دعوت پیش کی جائے لوگوں کو شرک کی ہلاکت خیزیوں اورتباہ کاریوں سے آگاہ کیاجائے ۔ اجتماعی سطح پر ملک میں اگر کوئی گروہ یا جماعت خالص توحید کی بنیاد پر غلبہ اسلام کے لئے جدوجہد کررہی ہو تو اس کے ساتھ تعاون کیا جائے کوئی فرد یا ادارہ یہ مقدس فریضہ انجام دے رہا ہو تو اس کے ساتھ تعاون کیاجائے ‘کوئی اخبار ‘جریدہ یا رسالہ اس کارِ خیر میں مصروف ہو تو اس کے ساتھ تعاون کیا جائے ‘شرک اپنے سامنے ہوتے دیکھنا اور پھر اسے روکنے یا مٹانے کے لئے جدوجہد نہ کرنا سراسراﷲتعالیٰ کے عذاب کو دعوت دینا ہے ایک حدیث شریف میں ارشاد مبارک ہے ۔ ’’جب لوگ کوئی خلاف شرع کام ہوتے دیکھیں اور اسے نہ روکیں تو قریب ہے کہاﷲ تعالیٰ ان سب پر عذاب نازل فرمادے ۔‘‘ (ابن ماجہ ‘ترمذی) ایک دوسری حدیث میں ارشاد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے: ’’اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے تم دوسروں کو نیکی کا حکم دیتے رہو‘اور برائی سے
Flag Counter