Maktaba Wahhabi

40 - 93
ترجمہ :’’کبھی تم نے لات اوعزّٰی کی حقیقت پر بھی غور کیا ہے؟کی تفسیر کے تحت لکھا ہے کہ لات ایک نیک شخص تھا جو موسم حج میں حاجیوں کو ستو گھول کر پلایا کرتا تھا ‘اس کے انتقال کے بعد لوگوں نے اس کی قبر پر مجاورت شروع کردی اور فتہ رفتہ اس کی عبادت کرنے لگے پس وہ بزرگ اور اولیاء کرام جن کی قبروں کے ساتھ بتوں جیسا معاملہ کیاجائے ‘ان پر مجاورت کی جائے ‘ان کے نام کی نذرونیاز دی جائے ‘ان سے حاجتیں اورمرادیں طلب کی جائیں ‘وہ بھی ’’من دوناﷲ‘‘میں اسی طرح شامل ہیں جس طرح وہ بت من دوناﷲمیں شامل ہیں جن کی پوجا اور پرستش کی جاتی ہے۔ حاصل بحث یہ ہے کہ کتاب وسنت کی رو سے من دوناﷲسے مراد مندرجہ ذیل تین چیزیں ہیں۔ ۱۔ وہ تمام جاندار یا غیر جاندار اشیاء جنہیں خدا کا مظہر یا روپ سمجھ کر ان کے سامنے مراسم عبودیت بجا لائے جائیں ۔ ۲۔تاریخ کی وہ عظیم شخصیتیں جن کے تراشیدہ بتوں مجسموں اورمورتیوں کے سامنے مراسمِ عبودیت بجالائے جائیں ۔ ۳۔اولیاء کرام اور ان کی قبریں جہاں مختلف مراسم عبودیت بجالاجائیں ۔ ۴۔مشرکین عرب کے مراسم عبودیت کیا تھے؟ مشرکین عرب بتکدوں اورخانقاہوں میں اپنے بزرگوں اور اولیاء کرام کے بتوں کے سامنے جو مراسم عبودیت بجالاتے تھے ان میں درج ذیل رسول شامل تھیں ‘بتکدوں میں مجاور بن کے بیٹھنا ‘بتوں سے پناہ طلب کرنا ‘انہیں زور زور سے پکارنا ‘حاجت روائی اور مشکل کشائی کے لئے ان سے فریادیں اور التجائیں کرنا ‘اﷲتعالیٰ کے یہاں اپنا سفارشی سمجھ کر مرادیں طلب کرنا ‘ان کا حج اور طواف کرنا ‘ان کے سامنے عجز ونیاز سے پیش آنا ‘انہیں سجدہ کرنا ‘ان کے نام سے نذرانے اور قربانیاں دینا ‘جانوروں کو کبھی بتکدوں پر لے جاکر ذبح کرنا کبھی کسی جگہ ذبح کرلینا ۔یہ تمام رسومات تب بھی شرک تھیں اور اب بھی شرک ہیں۔ ۵۔ کلمہ گوبھی مشرک ہوسکتا ہے
Flag Counter