Maktaba Wahhabi

95 - 346
صرف ہفتہ والے دن روزے کے مکروہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ: ہفتہ والے دن کو یہودی بڑا عظیم جانتے ہیں۔ تو صرف ہفتہ کے دن روزہ رکھنے میں بظاہر اُن سے مشابہت ہوتی ہے۔ اور اسی طرح اگر کوئی شخص صرف اتوار والے دن روزہ رکھنے کی تخصیص کرے تو یہ بھی مکروہ ہے۔ یہ ممانعت نصاریٰ کے ساتھ مشابہت کی بنا پر ہے۔ پس یہود و نصاریٰ کے ہر خوشی والے دن روزہ رکھنا مکروہ ہے۔ بعینہٖ ہر اُس دن کا روزہ رکھنا جس دن کو وہ اپنے ہاں عظمت دیتے ہوئے منفرد مانتے ہوں، مکروہ ہے۔ الا یہ کہ یہ دن روزہ رکھنے والے شخص کے اُن دنوں میں آجائے کہ جن میں وہ عادتاً روزے رکھ رہا ہو۔ [1] ج:یوم عرفہ(۹ ذوالحجہ)کو حاجی کا عرفات میں روزہ رکھنا(بھی مکروہ ہے۔)جیسا کہ صحیح حدیث میں ہے: اُمّ المؤمنین سیّدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے حجتہ الوداع کے موقع پر کہ جب لوگوں کو عرفہ کے دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے روزہ بارے شک ہوا تو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف دودھ کا ایک برتن(کہ جو دودھ سے پر تھا)بھیجا۔ اُس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم عرفات میں موقف پر کھڑے تشریف فرما تھے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُس برتن سے نوش
Flag Counter