Maktaba Wahhabi

44 - 346
اور اس طرح اس پر چند ایک دیگر حادثانی واقعات بھی پیش آئے۔[1](اللہ عزوجل کی طرف سے)روزے داروں کے لیے رحمت و شفقت کی بنا پر بعض صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی طرف سے ان واقعات کا حدوث ہوا تھا۔ حتی کہ یہ واقعات اس وحی کے نزول کا سبب بن گئے کہ جس کی تلاوت کی جاتی ہے۔ اور پھر اس وحی میں روزوں کی راتوں میں بیویوں سے جماع کرنے او ر کھانے پینے کی اجازت نازل ہو گئی۔ چاہے کوئی افطار سے قبل سو لے یا عشاء کی نماز پڑھ لے یا ان دونوں میں سے کوئی بھی معاملہ نہ کرے۔ ان حوادث میں سے چند ایک درج ذیل تھے: ۱:ایک تو وہ واقعہ ہے جسے عبداللہ بن کعب بن مالک اپنے باپ کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ: لوگ رمضان المبارک میں اس حالت پر تھے کہ جب آدمی روزہ رکھ لیتااور مغرب سے کچھ پہلے کا وقت ہو جاتا اور وہ سو جاتا تو اس پر کھانا، پینا اور عورتیں حرام ہو جاتے حتی کہ وہ دوسرے دن(روزہ مکمل کر کے)شام کے وقت افطار کرتا اور(پھر
Flag Counter